روزے کے پانچ اہم آداب

روزے کے پانچ اہم آداب

رمضان المبارک میں روزہ رکھنا صرف بھوک اور پیاس سے رکنے کا نام نہیں، بلکہ اس کے کچھ آداب اور اصول بھی ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔ روزہ انسان کے کردار کو سنوارتا ہے، اسے روحانی ترقی بخشتا ہے اور اللہ کے قریب کرتا ہے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ روزے کے پانچ بنیادی آداب ہیں جنہیں ہر مسلمان کو اپنانا چاہیے تاکہ اس کا روزہ زیادہ سے زیادہ بابرکت اور مقبول ہو۔

۔1️⃣ آنکھ کی حفاظت 👀۔

آنکھ اللہ کی دی ہوئی ایک عظیم نعمت ہے، اور ہمیں اس کا استعمال جائز اور پاکیزہ امور میں کرنا چاہیے۔ روزے کے دوران خاص طور پر:۔

۔۱۔ بری اور ناجائز چیزوں کو دیکھنے سے بچیں۔

۔2۔ دوسروں کی غلطیوں اور عیبوں کو تلاش کرنے کے بجائے اپنی اصلاح پر توجہ دیں۔

۔3۔ قرآن کریم کی تلاوت اور دینی کتابوں کے مطالعے کو اپنا معمول بنائیں۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:۔

۔”نگاہ ابلیس کے زہریلے تیروں میں سے ایک تیر ہے، جو کوئی اللہ کے خوف سے اپنی نگاہ جھکا لیتا ہے، اللہ اسے ایسی عبادت کی لذت عطا فرماتا ہے جس کا مزہ وہ اپنے دل میں پاتا ہے۔” (مسند احمد)

۔2️⃣ زبان کی حفاظت 🗣️۔

زبان کا غلط استعمال روزے کی روح کو متاثر کر سکتا ہے، اس لیے:۔

۔1۔ جھوٹ، غیبت، چغلی اور فضول باتوں سے اجتناب کریں۔

۔2۔ نرمی اور خوش اخلاقی کے ساتھ گفتگو کریں۔

۔3۔ روزے میں زیادہ سے زیادہ ذکر و اذکار اور دعا میں مشغول رہیں۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:۔

۔”جو شخص روزے کی حالت میں جھوٹ بولنا اور غلط کام کرنا نہ چھوڑے، تو اللہ کو اس کے بھوکا اور پیاسا رہنے کی کوئی ضرورت نہیں۔” (صحیح بخاری)

۔3️⃣ پورے بدن کو حرام سے بچانا 🚶‍♂️۔

روزہ محض کھانے پینے سے رکنے کا نام نہیں، بلکہ اس کا مقصد پورے بدن کو گناہوں سے محفوظ رکھنا ہے:۔

۔1۔ ہاتھوں کو کسی پر ظلم یا ناجائز کام کرنے سے بچائیں۔

۔2۔ قدموں کو غلط راستوں کی طرف جانے سے روکیں۔

۔3۔ دل کو حسد، بغض، کینہ اور نفرت جیسے گناہوں سے پاک رکھیں۔

۔4️⃣ حرام لقمے سے بچنا 🍽️۔

جائز اور حلال روزی کا اہتمام ہر مسلمان پر لازم ہے، خاص طور پر روزے میں:۔

۔1۔ کمائی حلال اور پاکیزہ ہونی چاہیے۔

۔2۔ کھانے پینے کی اشیاء بھی حلال اور مشکوک چیزوں سے پاک ہونی چاہئیں۔

۔3۔ اگر کمائی میں حرام شامل ہو تو روزے کی روحانیت متاثر ہو سکتی ہے۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:۔

۔”جو گوشت حرام سے پیدا ہو، وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔” (ترمذی)

۔5️⃣ خوب دعائیں مانگتے رہنا 🤲۔

رمضان المبارک دعا کی قبولیت کا مہینہ ہے، اس لیے ہمیں:۔

۔1۔ سحری اور افطار کے وقت خصوصی دعائیں کرنی چاہئیں۔

۔2۔ اللہ سے گناہوں کی معافی اور جنت کی طلب کرنی چاہیے۔

۔3۔ جہنم سے نجات اور دین و دنیا کی بھلائی کی دعا مانگنی چاہیے۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:۔

۔”روزہ دار کی دعا افطار کے وقت رد نہیں کی جاتی۔” (سنن ابن ماجہ)

روزہ صرف ظاہری طور پر بھوک اور پیاس برداشت کرنے کا نام نہیں بلکہ یہ اخلاقی اور روحانی تربیت کا ذریعہ بھی ہے۔ اگر ہم آنکھ، زبان، پورے بدن، کھانے، اور دعا کے آداب پر عمل کریں گے تو ہمارا روزہ اللہ کے ہاں مقبول ہوگا اور ہمیں اس کا مکمل اجر نصیب ہوگا۔

رمضان کی برکتیں سب کے لیے ہیں، اس لیے اس بلاگ کو اپنے دوستوں، فیملی، اور سوشل میڈیا گروپس میں شیئر کریں تاکہ سب کو اس نیک عمل کے فوائد معلوم ہوں۔

📌 اللہ ہمیں رمضان کے ان مبارک دنوں میں نیکیوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین! 🤲

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more