روزہ ایک نور ہے جس سے گناہوں میں کمی آجاتی ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ روزہ نور ہے کیونکہ روزہ کی حقیقت یہی ہے کہ لذتوں اور شہوتوں کو ترک کر دینا، اور لذتوں اور شہوتوں کے چھوڑ دینے سے خود مشاہدہ ہوسکتا ہے کہ قلب میں ایک نور اور انشراح کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے اور وجہ اس کی یہ ہے کہ گناہوں کے دو درجے ہیں۔ ایک تو گناہوں کا تقاضا، اور ایک اس تقاضے پر عمل، اور جس طرح گناہ کرنے ظلمت ہوتی ہے اسی طرح گناہوں کے تقاضے سے، گویا بالفعل ظلمت نہیں مگر بالقوة ظلمت ضرور ہوتی ہے (یعنی یہ گناہوں کا تقاضا آگے چل کر ظلمت کا ذریعہ بن جاتا ہے ) اور روزہ سے گناہوں کے تقاضے میں کمی آجاتی ہے۔ جب تقاضے میں کمی آجاتی ہے تو گناہوں میں بھی کمی آجاتی ہے۔ اس طرح روزہ سے ظلمت کے دونوں درجے ختم ہو جاتے ہیں۔ پھر روزہ کے نور ہونے میں کیا شبہ رہا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

