رمضان کے بعد بھی اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم رکھیں (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ رمضان میں تو شیطان قید تھا ، رمضان کے بعد آزاد ہوگیا تو پہلے ہم رمضان میں جو نیک کام کررہے تھے اور کسی حد تک گناہوں سے بچنے کا اہتمام بھی کررہے تھے اب وہ ختم کردیں ۔ اور اللہ بچائے ! اُلٹے پاؤں واپس چلے جائیں۔
ٹھیک ہے کہ رمضان میں زیادہ عبادت کا اہتمام تھا ، تراویح کی بیس رکعات تھیں، اب وہ رمضان کے بعد نہیں ہیں تو دیگر نوافل ہیں ۔ بعض بزرگوں نے فرمایا کہ اگر عشاء کے وتر سے پہلے چند رکعات صلوٰۃ اللیل کی نیت سے پڑھ لے تو پڑھنے والا تہجد کی برکات سے محروم نہیں ہوتا اور یہ ایک حدیث سے بھی ثابت ہے کہ عشاء کے فرض کے بعد جو نماز نفلی طور پر پڑھی جائے وہ صلوٰۃ اللیل یعنی تہجد میں شمار ہوگی
اسی طرح رمضان میں تلاوت کی مقدار زیادہ تھی ، اب اتنی نہیں تو کچھ کم ہی سہی لیکن رمضان المبارک کے بعد تمام معمولات کو یکسر ختم کردینا صحیح نہیں بلکہ اللہ تبارک و تعالیٰ سے تعلق برقرار رکھنے کے لئے نفلی عبادتوں کا اہتمام رمضان کے بعد بھی ہونا چاہئے۔ اسی طرح گناہوں سے بچنے کا اہتمام بھی کریں ۔
۔(خطباتِ رمضان ، صفحہ ۴۵۱)۔
یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

