رمضان المبارک کے مجاہدہ کے بعد عید کی خوشی منانا
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان کے مجاہدہ کو ختم کرکے کھانے پینے اور عید گاہ میں جانے اور خوشی منانے کا حکم دیا ہے اور عید کے موقع پر طبعی فرحت کے اسباب کا حکم دیا مثلاً لباس زینت سے آراستہ ہونا ، خوشبو لگانا، جمع ہونا، خوشی ظاہر کرنا وغیرہ ذلک اور اس میں بھی یہ نہیں کہ لہو ولعب کھیل تماشہ، شور و شغب، شرارت و بے حیائی) ہو بلکہ اس دن میں ایک خاص عبادت مقرر فرمائی اور اس کا طرز جدا گانہ رکھا کہ شہر سے باہر جنگل ( میدان ) میں جائیں اور اچھے اچھے کپڑے پہنیں اور وہاں جاکر نماز پڑھیں اور اس نماز کا طریقہ بھی جداگانہ رکھا کہ اور نمازوں کے مقابلہ میں اس میں چھ مرتبہ اللہ اکبر زیادہ ہے۔ یہ اس وجہ سے ہے کہ خوشی کے جوش میں ایک موحد اور خدا پرست کی زبان سے اللہ اکبر ہی نکلا کرتا ہے۔ ہماری خوشی بھی ایسی ہے کہ اس میں عبادت بھی ہے ، بخلاف دوسری قوموں کے کہ ان کے یہاں خوشی کے دن لہو ولعب اور بعض قوموں میں فسق و فجور تک ہوتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

