رمضان المبارک کے انتظار میں نیک کاموں میں تاخیر کرنا ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ بعض لوگ رمضان سے پہلے بعض نیک کاموں کو روکے رکھتے ہیں مثلاً کسی کی زکوٰۃ کا سال شعبان میں پورا ہوگیا ، اب وہ زکوٰۃ ادا نہیں کرتا ، رمضان کے انتظار میں روکے رکھتا ہے چاہے رمضان میں اس کو توفیق ہی نہ ہو یا روپیہ چوری ہوجائے یا رمضان کے انتظار میں محتاج کا قلیہ ہوجائے۔ رمضان کے انتظار میں صدقات کا روکنا موجب ِ ثواب ہوتاتو شریعت نے کہیں تو کہہ دیا ہوتا کہ رمضان سے اتنے دن پہلے تمام صدقات کو روک دو۔ جب شریعت نے یہ کہیں نہیں کہا تو اب ہمارا ایسا کرنا ، یہ زیادت فی الدّین اور بدعت ہے کہ جس کام کے لیے شریعت نے ثواب بیان نہیں کیا تم اس کو ثواب سمجھ کر کرتے ہو ، یہ مقاومت (مخالفت، مزاحمت)ہے حکمِ شرع کی۔(بدعت کی حقیقت اور اس کے احکام و مسائل، صفحہ ۴۱)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات بدعت کی حقیقت سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

