رمضان المبارک تربیت کا زمانہ ہے (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشادفرمایا کہ رمضان المبارک کی صورت میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے تربیت کا زمانہ ہمیں اور آپ کو عطا فرمایا ہے تاکہ ہمارے دل میں تقویٰ کی کچھ شمع روشن کرنے کا راستہ نکلے۔ روزوں کی فرضیت کا مقصد بھی تقویٰ کا حصول ہے۔ کیسا ہی گیا گزرا مسلمان ہو لیکن الحمدللہ ! رمضان میں اس کے دل میں کچھ احساس پیدا ہوجاتا ہے کہ اس مہینے میں روزے رکھوں، تراویح پڑھوں اور گناہ نہ کروں ، عام دنوں کے مقابلے میں اس میں تلاوت زیادہ کروں ، اللہ تعالیٰ کا ذکر زیادہ کروں ۔ اگر کوئی مسئلہ آتا ہے تو اس کے دل میں کھٹک بھی پیدا ہوجاتی ہے کہ کہیں اس سے روزہ ٹوٹ تو نہیں گیا ، جیسے بہت سے لوگ رمضان میں پوچھتے پھرتے ہیں کہ قے آگئی تھی ، کیا میرا روزہ تو نہیں ٹوٹا؟ اگر قے خودبخود آئے تو روزہ نہیں ٹوٹتا ، اگر جان بوجھ کر قے کی ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔
رمضان المبارک میں ہر مسلمان کے دل میں ایک احتیاط اور کھٹک پیدا ہوجاتی ہے ۔ اب ہم سے مطلوب یہ ہے کہ یہی احتیاط اور کھٹک رمضان کے بعد بھی برقرار رکھو یعنی جو عمل بھی کرو ، اس بات کی احتیاط کے ساتھ کرو کہ یہ عمل اللہ تعالیٰ بارگاہ میں پسند ہوگا یا ناپسند ، اللہ تعالیٰ نے اس کی اجازت دی ہے یا نہیں؟ رمضان سے پہلے جو غفلت اور بے پروائی تھی ، حلال وحرام اور جائز و ناجائز کی کوئی فکر نہیں تھی، یہ طرز اب ختم کرو اور رمضان کے مہینے میں جو تربیت دی گئی تھی ، اس کی روح کو برقرار رکھو۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے ہمارے دلوں میں اس کو پیدا فرمادے تو ان شاء اللہ تعالیٰ رمضان کا فائدہ بھی حاصل ہوگا اور رمضان کے جانے کے بعد بھی اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت سے امید ہے کہ وہ ساری رحمتیں اور برکتیں جو اللہ تبارک و تعالیٰ نے رمضان کے مہینے میں رکھی تھیں وہ سب ہمیں حاصل ہوں گی۔
۔(خطباتِ رمضان ، صفحہ۴۶۵)۔
یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

