رزقِ حلال کی کوشش کرنا ذکرو شغل سے بھی افضل ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمتہ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ دنیا کے کاموں میں مشغول ہوکر دین کی پابندی کرنا یہ ذکر و شغل سے بھی افضل ہے چنانچہ ایک بزرگ کا انتقال ہوا جو بہت بڑے زاہد اور صوفی تھے۔ انتقال کے بعد کسی نے ان کو خواب میں دیکھا کہ حضرت آپ کے ساتھ کیا معاملہ ہوا؟ فرمایا مجھے بخش دیا گیا مگر بھائی ہمارے پڑوس میں جو ایک مزدور بال بچوں والا رہتا تھا وہ ہم سے افضل رہا کیونکہ وہ رات دن اپنے بال بچوں کے لئے محنت مزدوری کرتا تھا اور ذکر و شغل کم کرتا تھا مگر ہر وقت اس کی تمنا یہ تھی کہ فرصت ملے تو میری طرح ذکر میں مشغول ہو۔ حق تعالیٰ نے اس نیت کی برکت سے اس کو وہ درجہ عطا کیا جو مجھے بھی نصیب نہیں ہوا۔ اس سے معلوم ہوا کہ حلال کمائی کے ساتھ احکامِ الہیہ کی پابندی کرنا ذکر و شغل سے بعض دفعہ افضل ہوجاتا ہے مگر اس سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ سب کے لئے یہی طریقہ افضل ہے اور بس ہر شخص اسی طریقہ کو اختیار کرلے۔ اصل بات یہ ہے کہ (لوگوں کے حالات اور) مصلحتیں مختلف ہوتی ہیں کسی کے لئے ایک طریقہ میں مصلحت ہے اور کسی کے لئے مفسدہ ہے۔ حق تعالیٰ نے ہر ایک کے لئے خاص طریقہ مقرر کیا ہے کہ اس کو اس سے ترقی اور وصول ہوتا ہے کسی کو اشتغال بالکسب(یعنی دنیاوی کاموں میں لگے رہنے) سے یہ دولت ملتی ہے اور کسی کو ترکِ اسباب سے۔ پس جس کے لئے جو طریقہ حق تعالیٰ تجویز کردیں وہ اس کو اختیار کرے اور اس پر راضی رہے۔ اس میں اپنی رائے کو دخل نہ دینا چاہئے۔
نیز فرمایا کہ اگر کوئی شخص تجارت کاشتکاری اس طرح کرے کہ وہ دین کے موافق ہو اور کوئی بات شریعت کے خلاف نہ ہو تو یہ عین ثواب ہے اور اس حالت میں یہ دنیا نہیں بلکہ عین دین ہے۔ ہاں اگر کوئی بات دین کے خلاف ہو تو البتہ یہ دنیا ہے جو دین کو مضر ہے۔ پس یہ خیال غلط ہے کہ دین کے ساتھ دنیا کے کام نہیں ہوسکتے اور دین کے ساتھ دنیاداری حاصل نہیں
ہوسکتی۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

