رخصت پہ عمل ۔انتباہ
یاد رہے کہ جس حرام کی اجازت بحالت ِ مجبوری دی جاتی ہے وہ بقدرِ ضرورت ہی جائز ہوتا ہے ، معروف قاعدہ ہے ’’الضرورۃ تتقدر بقدر الضرورۃ‘‘۔چنانچہ فاقہ کی کثرت سے جانکنی کی نوبت آ جائے تو چند لقمے ہی کھانا جائز ہوں گے ، تھال بھر کے پُر تکلف مطعومات کا استعمال بغاوت شمار ہوگا۔ اسی طرح چند گھونٹ سے زیادہ شرب خمر خبائث کا عادی بنانے کا ذریعہ بن جائے گا ۔ اس بات کو رب العزت نے یوں بیان فرمایا:
فمن اضطر غیر باغ ولا عاد فلا اثم علیہ (البقرۃ : ۱۷۳)
ہاں اگر کوئی شخص انتہائی مجبوری کی حالت میں ہو (اور ان چیزوں میں سے کچھ کھا لے )جبکہ اس کا مقصد نہ لذت حاصل کرنا ہو اور نہ وہ (ضرورت کی ) حد سے آگے بڑھے تو اس پر کوئی گناہ نہیں۔
( مؤرخہ۵ جنوری ۲۰۱۹ء،بعد نمازِ عشاء، بمقام خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔