ربیعۃ الرائے رحمہ اللہ کو دیہاتی کا برجستہ جواب
امام ابو عثمان ربیعۃ الرائے رحمۃ اللہ علیہ کا شمار بزرگ تابعین میں ہوتا ہے۔۔۔۔۔ یہ اپنے وقت کے امام تھے۔۔۔۔۔ ان کی علمی و عقلی عظمت پر سب کو اتفاق ہے۔۔۔۔۔ ان کو فقہ و حدیث پر عبور حاصل تھا۔۔۔۔۔ بڑے لسّان تھے۔۔۔۔۔ جب تقریر کرنے کھڑے ہو جاتے تھے تو لوگوں پر جادو کا اثر ہو جاتا تھا۔۔۔۔۔ کوئی دوسرا ان کے سامنے تقریر میں نہیں ٹک سکتا تھا۔۔۔۔۔
ایک دن امام ربیعہ اپنی مجلس میں تقریر کر رہے تھے بڑا مجمع تھا۔۔۔۔۔ لوگ ان کی فصاحت و بلاغت سے مسحور تھے۔۔۔۔۔ ہر طرف ایک سناٹا تھا۔۔۔۔۔ مجلس میں ایک اعرابی (دیہاتی) بھی موجود تھا۔۔۔۔۔ وہ امام صاحب کی تقریر سے بہت متاثر ہوا۔۔۔۔۔ جب جلسہ ختم ہوا تو یہ امام ربیعۃ الرائی رحمۃ اللہ علیہ کے قریب ہو کر بیٹھا آپ کی تقریر کی تعریف کرنے لگا۔۔۔۔۔
امام ربیعہ رحمۃ اللہ علیہ نے خوش ہو کر اس اعرابی سے پوچھا’’تم لوگوں کے نزدیک بلاغت کی کیا تعریف ہے؟‘‘
اس نے جواب دیا ’’مختصر الفاظ میں صحیح صحیح معنیٰ ادا کرنا‘‘۔۔۔۔۔
امام ربیعہ رحمۃ اللہ علیہ اس کے اس عمدہ جواب سے بہت خوش ہوئے انہوں نے اس سے دوسرا سوال کیا ’’اور آپ کے نزدیک عجز بیان کیا ہے؟‘‘
اعرابی نے جواب دیا ’’بس وہ جس میں آپ مبتلا ہیں‘‘۔۔۔۔۔
یہ جواب سن کر امام ربیعہ رحمۃ اللہ علیہ بہت شرمندہ ہوئے۔۔۔۔۔(علامہ خطیب بغدادی)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

