راز کی حفاظت
مقالاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھ کو رسول اللہ ﷺ نے ایک کام کو بھیجا۔ مجھ کو ماں کے پاس پہنچنے میں دیر ہوئی۔ جب میں آیا تو انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ تو کہاں رہ گیا تھا؟ میں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ کو ایک کام کو بھیجا تھا۔ کہنے لگیں وہ کیا کام تھا؟ میں نے کہا کہ وہ راز کی بات ہے۔ کہنے لگیں کہ رسول اللہ ﷺ کا راز کسی سے مت کہنا۔ ( بخاری و مسلم)
فائدہ: مشائخ کے یہاں اس کی سخت تاکید ہے کہ اسرارِ باطنی کا کسی پر افشاء نہ کریں۔ خواہ وہ متعلق تعلیم کے ہو، خواہ متعلق واردات کے ہو اور گو یہ اسرار اکثر مرید کے ہوتے ہیں اور حدیث میں راز شیخ کا مذکور ہے لیکن علت مشترک ہے یعنی اظہار کا خلافِ مصلحت ہونا خواہ وہ مصلحت کسی قسم کی ہو۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

