رؤسا سے احتیاط
ایک مرتبہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی رحمۃ اﷲ علیہ رام پور تشریف لے گئے۔۔۔۔۔ نواب کلب علی خاں کا زمانہ تھا۔۔۔۔۔ نواب صاحب نے بلوا بھیجا کہ: ’’آپ کو تکلیف تو ہوگی لیکن مجھے زیارت کا بے حد اشتیاق ہے۔۔۔۔۔‘‘۔
۔مولانا نے اول تہذیب کا جواب کہلا بھیجا کہ: ’’میں ایک کاشتکار کا بیٹا ہوں۔۔۔۔۔ آداب دربار سے ناواقف ہوں کوئی بات آداب دربار کے خلاف ہوگی تو یہ نازیبا سا ہے۔۔۔۔۔‘‘
نواب صاحب نے کہلا بھیجا کہ: ’’آپ کے لئے سب آداب معاف ہیں۔۔۔۔۔‘‘۔
پھر مولاناؒ نے کہلا بھیجا کہ: ’’وہ جواب تو تہذیب کا تھا۔۔۔۔۔ اب ضابطہ کا جواب دینا پڑا۔۔۔۔۔ آپ فرماتے ہیں کہ مجھے ملاقات کا اشتیاق ہے۔۔۔۔۔ سبحان اﷲ اشتیاق تو ہو آپ کو اور حاضر ہوں میں یہ عجیب بے جوڑ بات ہے۔۔۔۔۔ پھر نواب صاحب کی ہمت نہ بلانے کی ہوئی نہ خود حاضر ہونے کی۔۔۔۔۔ (حسن العزیز ج ۱ ص ۳۸۱)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

