ذکر میں دھیان لگانے کا طریقہ (ملفوظات حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ بزرگوں نے کہا ہے کہ ذکر اللہ کرنے کے لیے ایک جگہ مقرر کرلے تو زیادہ بہتر ہے کہ فلاں جگہ بیٹھ کر ذکر کروں گا تو اس سے خیالات مجتمع رہیں گے اور منتشر نہیں ہوں گے اور جو لفظ زبان سے نکال رہے ہو ، اس کو دھیان سے نکالو، مثلاََ سبحان اللہ کہنا چاہتے ہو تو زبان سے سبحان اللہ پڑھتے ہوئے یہ ذہن میں رکھو کہ میں سبحان اللہ کہہ رہا ہوں۔
الحمدللہ کہتے ہوئے اس طرف دھیان لگاؤ کہ میں الحمدللہ کہہ رہا ہوں ، اللہ رب العزت کی تسبیح کررہاہوں ، اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کررہاہوں اور لا الٰہ الا اللہ کہتے وقت یہ خیال کرو کہ میں لا الٰہ الا اللہ کہہ رہا ہوں ،یہ اللہ تعالیٰ کی توحید کا اعلان و اقرار ہے۔اللہ اکبر کہتے وقت یہ خیال کرو کہ میںاللہ اکبر کہہ رہا ہوں اور اللہ تعالیٰ کی بڑائی بیان کررہا ہوں۔ اس طرح ذکر کی طرف دھیان لگانے کی کوشش کرو ۔ شروع میں دھیان لگاؤگے تو پھر دماغ کہیں اور چلا جائے گا لیکن جب تنبہ ہو تو دھیان کو دوبارہ ذکر کی طرف لوٹاؤ ، پھر دماغ چلا جائے پھر لوٹاؤ، اس طرح مشق کرتے کرتے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ایک وقت ایسا آجائے گا کہ دھیان ذکر کی طرف لگا رہے گا اور دوسری چیزوں کے خیالات مغلوب ہوجائیںگے لیکن یہ اس وقت ہوگا جب روزانہ وقت نکال کر پابندی سے ذکر کرو گے۔
۔(درسِ شعب الایمان، جلد اول، صفحہ ۴۵)۔۔
یہ ملفوظات حضرت مولانا فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

