ذکر سے اُنس اس کی پابندی سے بڑھتا ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ جو سالک معصیت اور غفلت میں مبتلا نہیں ہے اور پھر اس کو طاعات و ذکر میں لذت پہلے سے کم ہوجائے وہ بے فکر رہے کیونکہ یہ نفسانی لذت تھی جس کی کمی سے قرب میں کچھ کمی نہیں آتی اور نفسانی لذت کا قاعدہ یہ ہے کہ شروع شروع میں جوش پر ہوتی ہے پھر مداومتِ ذکر سے جوش کم ہوجاتا ہے۔ مولانا شاہ فضل رحمٰن صاحب گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ سے ایک ذاکر نے شکایت کی کہ حضرت اب ذکر میں پہلے جیسی لذت نہیں آتی۔ فرمایا تم نے سنا نہیں کہ پرانی جورو(بیوی) اماں ہوجاتی ہے۔ سبحان اللہ ! کیا عجیب مثال دی۔ حاصل جواب کا وہی ہے کہ یہ لذتِ نفسانی ہے جس کا جوش کچھ دنوں تک رہا کرتا ہے جیسے بیوی کے ساتھ جوشِ محبت چند روز رہتا ہے اور سال دو سال گزرنے کے بعد وہ پہلا سا جوش نہیں رہتا البتہ اُنس پہلے سے زیادہ ہو جاتا ہے چنانچہ جس بیوی کے ساتھ صحبتِ طویلہ رہی ہو اس کی محبت رگ رگ میں سرایت کرجاتی ہے۔ یہی حال ذکر کا ہے کہ زمانِ طویل کے بعد جوش تو کم ہوجاتا ہے مگر اُنس بڑھ جاتا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

