ذکر اللہ کے آداب اور سنتیں

ذکر اللہ کے آداب اور سنتیں

حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اللہ کو یاد کرتا ہے اور جو اللہ کو یاد نہیں کرتا ان دونوں کی مثال زندہ اور مُردہ شخص کی سی ہے۔ (بخاری)
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ فجر کی نماز پڑھ کر تسبیحات و ذکر فرمایا کرتے تھے۔ حدیث شریف میں ہے ذکر الٰہی سے آدمی کا دل زندہ رہتا ہے اور ذکر سے غفلت قلب کی موت ہے۔ اسی لیے علی الصبح ذکر کی پابندی کرنی چاہیے تاکہ ہمارے دن کی ابتدا سنت رسول کے مطابق ہو اور نماز کے بعد ذکر الٰہی اور خاص طور پر قرآن مجید کی تلاوت سے دن کی شروعات ہوں۔ زیادہ نہیں تو کم از کم ایک یا دو رکوع ہی تلاوت کلام پاک کرلی جائے۔ دل کی حیات کے لیے یہ نسخہ اکسیر ہے کیونکہ حدیث پاک میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ان اللّٰہ یرفع بھذا الکتاب أقواما ویضع بہ اخرین‘‘ … ’’بے شک اللہ تعالیٰ اس کتاب کے ذریعے کتنے لوگوں کو بلند کرتا ہے اور کتنے لوگوں کو پست کرتا ہے۔‘‘ (الصحیح للامام مسلم)

ذکر اللہ کے متعلق سنتیں

۔(۱) جب گھر سے باہر آئے تو یہ دُعا پڑھتے ہوئے نکلے: ’’وَاُکْثِرُ ذِکْرَکَ وَاَحْفَظُ وَصِیَّتَکَ وَاُکْثِرُ ذِکْرَکَ وَاَحْفَظُ وَصِیَّتَکَ‘‘ (السنن للامام الترمذی)
۔(۲) جب تہجد کی نماز کو اُٹھے تو یہ دُعا پڑھے:’’اَللّٰھُمَّ رَبَّ جِبْرِیْلَ وَمِیْکَائِیْلَ وَاِسْرَافِیْلَ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ اَنْتَ تَحْکُمُ بَیْنَ عِبَادِکَ فِیْ مَا کَانُوْا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ اِھْدِنِیْ لِمَا اخْتُلِفَ فِیْہِ مِنَ الْحَقِّ بِاِذْنِکَ اِنَّکَ تَھْدِیْ مَنْ تَشَآئُ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمَ‘‘ ( مسلم)
۔(۳) ہر نماز کے بعد ۳۳ بار سبحان اللہ، ۳۳ بار الحمدللہ اور ۳۴ بار اللہ اکبر پڑھ لیا کریں اور ایک بار کہو: ’’لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ‘‘ (مسلم)
۔(۴) فرض نماز کا سلام پھیرنے کے بعد اللہ اکبر ایک مرتبہ اور استغفراللہ تین مرتبہ اور تیسری مرتبہ ذرا آواز کھینچ کر۔
۔(۵) فجر اور عصر کے فرضوں کے بعد تھوڑی دیر کے لیے ذکر الٰہی میں مشغول رہنا۔ (ابوداؤد)
۔(۶) فجر کی نماز کے بعد وہیں بیٹھ کر ذکر الٰہی میں مشغول رہے یہاں تک کہ آفتاب طلوع ہوکر کچھ بلند ہو جائے، پھر دو رکعتیں پڑھ لیں تو حج وعمرہ کا ثواب ملے گا۔ (ترمذی)
۔(۷) جو شخص ہر نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھا کرے اس کے لیے جنت میں جانے سے کوئی چیز بجز موت کے مانع نہیں (یعنی مرتے ہی جنت میں جائے گا)۔ (مشکوٰۃ)
۔(۸) جو شخص رات کو سونے سے پہلے اپنے گھر میں آیت الکرسی پڑھ لیا کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے گھر اور پڑوسیوں کے گھروں کو ہر مصیبت و آفت سے محفوظ رکھیں گے۔ (مشکوٰۃ)
۔(۹) کوئی پسندیدہ چیز دیکھے تو یہ پڑھے: ’’اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْ بِنِعْمَتِہٖ تَتِمُّ الصَّالِحَاتِ‘‘ اور جب کوئی ناگواری کی حالت پیش آئے تو یوں کہے: ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَالٍ‘‘ (ترمذی)
۔(۱۰) جب کوئی دُشواری پیش آئے تو سر آسمان کی طرف کرکے کہے: ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ‘‘ (ترمذی)
۔(۱۱) جب کسی عزیز دوست وغیرہ کو رُخصت کریں یا کسی لشکر یا جماعت کو تو یہ دُعا پڑھیں:’’اَسْتَوْدِعُ اللّٰہَ دِیْنَکُمْ وَاَمَانٰتِکُمْ وَخَوَاتِیْمَ اَعْمَالِکُمْ‘‘ (ترمذی)
۔(۱۲) جب کسی بیمار کی عیادت کریں تو یوں کہیں: ’’لَا بَاْسَ طُھُوْرٌ اِنْ شَآئَ اللّٰہُ‘‘ (الصحیح للامام البخاری)
۔(۱۳) جب کوئی پریشانی یا خوف لاحق ہو تو یہ پڑھیں: ’’اَللّٰہُ اَللّٰہُ لَا اُشْرِکَ بِہٖ شَیْئًا‘‘ (ابن ماجہ)
۔(۱۴) جب غصہ آئے تو یہ پڑھے: ’’اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ‘‘ ایک روایت میں ہے کہ جب غصہ آئے تو وضو کرے یا کھڑے ہونے کی حالت میں ہے تو بیٹھ جائے، اگر بیٹھنے کی حالت میں ہے تو لیٹ جائے۔ (اسوۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)
۔(۱۵) جب چھینک آئے تو ’’اَلْحَمْدُلِلّٰہِ‘‘ کہے ، اگر کوئی اس کے جواب میں ’’یَرْحَمُکَ اللّٰہُ‘‘ کہے تو اسے یہ جواب دے ’’یَھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ‘‘ (شعب الایمان)
۔(۱۶) جس نعمت کے اوّل میں بسم اللہ اور آخر میں الحمدللہ ہو تو اس نعمت کے متعلق قیامت میں سوال نہ ہوگا۔ (اسوۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)
۔(۱۷) اوپر چڑھیں (مثلاً سواری، درخت پہاڑ، سیڑھیاں وغیرہ) تواللہ اکبر کہیں اور جب نیچے اُتریں تو سبحان اللہ کہیں۔ (مسلم)
۔(۱۸) دو کلمے ایسے ہیں جو زبان پر ہلکے اور میزان میں بھاری ہیں۔ وہ یہ ہیں: ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ‘‘ (بخاری) کم از کم ایک تسبیح صبح اور ایک شام پڑھ لیا کریں۔
۔(۱۹) ذکراللہ کی اکثر کتابوں میں ان تسبیحات کا کثرت سے ذکر آیا ہے: ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ ِٖلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ (ایک تسبیح) ’’اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ‘‘ (ایک تسبیح) ۔ درُود ابراہیمی ایک تسبیح، صبح اور شام ان تسبیحات کا معمول بنالیں۔ (ترمذی، کتاب الدعوات)
۔(۲۰) ’’فَسُبْحَانَ اللّٰہِ حِیْنَ تُمْسُوْنَ وحِیْنَ تُسْبِحُوْنَ۔ وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِیًّا وَّحِیْنَ تُظْھِرُوْنَ۔ یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَیُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا وَکَذٰلِکَ تُخْرَجُوْنَ‘‘ جو شخص یہ آیت مبارکہ رات کو پڑھے تو دن کے تمام اذکار و اوراد کی کمی پوری کردی جاتی ہے اور صبح کو پڑھے تو رات کے اورادواذکار کی کمی پوری کردی جاتی ہے۔ (ابوداؤد، کتاب الادب)
۔(۲۱) ’’اَللّٰھُمَّ مَا اَصْبَحَ بِیْ مِنْ نِّعْمَۃٍ اَوْ بَاَحَدٍ مِّنْ خَلْقِکَ فَمِنْکَ وَحْدَکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَکَ الْحَمْدُ وَلَکَ الشُّکْرُ‘‘ … ’’اے اللہ! اس صبح کے وقت جو بھی کوئی نعمت مجھ پر یا کسی بھی دوسری مخلوق پر ہے وہ صرف اور صرف تیری ہی طرف سے ہے تو تنہا ہے تیرا کوئی شریک نہیں ہے، تیرے لیے ہی حمد ہے اور تیرے لیے ہی شکر ہے۔‘‘(ابودٖؤد، کتاب الادب)
جس نے اس دُعا کو صبح پڑھا تو دن کی تمام نعمتوں کا اور جس نے شام کو پڑھا تو رات کی تمام نعمتوں کا شکر ادا کیا۔
۔(۲۲) رات کو سونے سے پہلے ان تسبیحات کو پڑھ لیا کریں اہتمام کے ساتھ ۳۳ بار سبحان اللہ، ۳۳ بار الحمدللہ اور ۳۴ بار اللہ اکبر (بخاری)
۔(۲۳) سونے سے پہلے تین بار استغفار پڑھ لیا کریں: ’’اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ‘‘۔

سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

مختلف سنتیں

مختلف سنتیں سنت-۱ :بیمار کی دوا دارو کرنا (ترمذی)سنت- ۲:مضرات سے پرہیز کرنا (ترمذی)سنت- ۳:بیمار کو کھانے پینے پر زیادہ زبردستی مت کرو (مشکوٰۃ)سنت- ۴:خلاف شرع تعویذ‘ گنڈے‘ ٹونے ٹوٹکے مت کرو (مشکوٰۃ) بچہ پیدا ہونے کے وقت سنت-۱: جب بچہ پیدا ہو تو اس کے دائیں کان میں اذان...

read more

حقوق العباد کے متعلق سنتیں

حقوق العباد کے متعلق ہدایات اور سنتیں اولاد کے حقوق حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات ہیں کہ: ٭ مسلمانو! خدا چاہتا ہے کہ تم اپنی اولاد کے ساتھ برتائو کرنے میں انصاف کو ہاتھ سے نہ جانے دو۔۔۔۔ ٭ جو مسلمان اپنی لڑکی کی عمدہ تربیت کرے اور اس کو عمدہ تعلیم دے اور...

read more

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں

عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں آپ خوشبو کی چیز اور خوشبو کو بہت پسند فرماتے تھے اور کثرت سے اس کا استعمال فرماتے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیتے تھے۔۔۔۔ (نشرالطیب)آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخر شب میں بھی خوشبو لگایا کرتے تھے۔۔۔۔ سونے سے بیدار ہوتے تو قضائے حاجت سے...

read more