ذکرو نماز میں سرسری استحضار کافی ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ ذکرو نماز وغیرہ میں سرسری توجہ و استحضار کافی ہے۔ زیادہ کاوش توجہ میں نہ کرے ورنہ قلب و دماغ ماؤف ہو جاویں گے۔ زیادہ کاوش سے تعب اور پریشانی ہوتی ہے جس سے نفع بند ہو جاتا ہے۔ سرسری توجہ ہی سے شدہ شدہ ملکہ تامہ حاصل ہو جاتا ہے۔ اسی طرح کسی خاص کیفیت یا حالت کی بقا کے لئے بھی زیادہ کاوش نہ کرے ،نہ اس کے پیچھے پڑے۔ اپنا کام کئے جاوے۔ جیسی جیسی استعداد بڑھتی جاوے گی اس کے مناسب احوال و واردات خود فائض ہوتے رہیں گے۔ اپنے قلب کو مشوش نہ کرے ، نہ ثمرات و حالات کے در پے ہو۔ بڑی چیز کام میں مشغول رہنا ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

