دینی خدمت ۔ایک سعادت
ارشاد فرمایا کہ اللہ رب العزت اپنے بعض بندوں کو دین کی خدمت کے لیے چن کر گویا اپنے کام میں لگا دیتے ہیں ۔ یہ بہت بڑی سعادت ہے لیکن نفس و شیطان جو ہمارے دشمن ہیں وہ ہمارا پیچھا نہیں چھوڑتے ، اس لیے کسی ادارے کی داغ بیل ڈالنے اور اسے اپنے خون پسینے سے سینچنے کے بعد گاہے وہ یہ وسوسہ ذہن میں ڈالتے ہیں کہ میں اس ادارے کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہوں، میں نہ رہوں تو کام نہ چل سکے گا لہٰذا میرے معاونین و ماتحت اشخاص کو میرے ساتھ کلی اطاعت کا معاملہ کرنا چاہئے ۔ میں خیر کا سرچشمہ ہوں اس لیے لائقِ صد توقیر اور اکرام ہوں۔
اس خیال کا فساد ظاہر و باہر ہے ، اس کا ایک مہلک نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اللہ ایسے شخص سے توفیق سلب کرلیتے ہیں اور اس کی جگہ ایسوں کو یہ کام سپرد کر دیتے ہیں جو اس کام کی قدر پہچانیں ، اسے اپنے لیے سرمایۂ عظیم تصور کریں اور اس نعمت پر شکر بجا لانے کے ساتھ اس کے چھن جانے کے خیال سے لرزاں رہیں۔
( مؤرخہ ۲۳ مارچ ۲۰۱۹ء درسِ صحیح بخاری، بمقام دارالحدیث، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

