دوسرے کو تکلیف سے بچانا حقیقی ادب ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ میرے نزدیک ادب کی حقیقت یہ ہے کہ دوسروں کو جس چیز سے تکلیف ہو اس سے اجتناب کرنا چاہیے ، یہی ادب ہے، صرف تعظیم کا نام ادب نہیں۔ اس میں بڑوں کی بھی تخصیص نہیں ، چھوٹوں کا ادب بھی یہی ہے کہ ان کو تکلیف نہ پہنچائی جائے ، گو وہ فعل تکلیف کے لیے موضوع نہ ہو۔ ایک پیر صاحب کی حکایت ہے کہ مرید اپنی جوتیاں ڈھونڈ رہا تھا، پیر نے اٹھا کر دے دیں، سو یہ فعل گو موضوع نہیں تکلیف دینے کے لیے مگر تاہم یہ بڑا ہی ظلم تھا بے چارے مرید پر کہ اس کو تکلیف پہنچائی۔ (آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۲۶۱)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

