درود شریف میں بھی احتیاط کی ضرورت ہے! (127)۔

درود شریف میں بھی احتیاط کی ضرورت ہے! (127)۔

درود شریف ایک ایسا خاص عمل ہے جو کہ پڑھتے ہی قبول ہوجاتا ہے۔ اسکی برکتیں اور اسکے فضائل بے شمار ہیں۔ اسلاف کے اقوال، مجربات، معمولات اور احادیث شریفہ میں اسکی ترغیب کثرت سے مذکور ہے۔ لیکن ایک بات یاد رکھیں کہ درود شریف کے تمام فضائل مطلقاً درود شریف کےہیں مثلاً حدیث شریف میں اگر مذکور ہے کہ درود پڑھنے سے گناہ معاف ہوتے ہیں، رحمتوں کا نزول ہوتا ہے اور نیکیاں لکھی جاتی ہیں تو یہ فضیلت ہر درود شریف کو حاصل ہے۔
لیکن اسلام میں جتنے بھی نیک اعمال ہیں اُنکی اہمیت اور فضیلت سے امت کو محروم کرنے کے لئے شیطان اُسکے اندر غلط چیزوں کی آمیزش کردیتا ہے اور لیبل نیک عمل کا چڑھا کر انسان کو وسوسہ ڈالتا ہے کہ تم درود شریف ہی پڑھ رہے ہو ناں تو پھر پڑھتے ہی رہو۔ پھر درود شریف کے راستے پر لگا کر ایسے کلمات سکھا دیتا ہے جو کہ دین اسلام سے ہی خارج کردیتے ہیں مثلاً ایک درود شریف ہے کہ یا اللہ ! محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) پر رحمت نازل فرما اور اُنکی آل پر رحمت نازل فرما۔ وہ محمد جو صاحب تاج اور صاحب معراج ہیں۔ وہ جو صاحب براق اور صاحب علم ہیں۔ وہ محمد جو تمام مشکلات کا حل ہیں، جو ہر مرض کا علاج ہیں اور ہر بلا کو دور کرنے والے ہیں۔
تو دوستو! اب یہ دیکھ لو کہ یہ درود کے ہی کلمات ہیں لیکن اس کے اندر پھر اضافہ ہوتے ہوتے شرکیہ کلمات شامل ہوگئے۔ اب شیطان تو یہی راستہ دکھاتا ہے کہ درودپڑھو اور یہی والا درود پڑھو۔ اور اسمیں تاج کا ذکر ہونے کی وجہ سے اسکو درود تاج کہہ کر یاد کرتے ہیں اور اسکے بے شمار فضائل بھی بیان کرتے ہیں۔ لیکن یہ عبادت نہیں بلکہ عبادت کے نام پر شیطان کی چال ہےاور گمراہی کا راستہ ہے۔ اس لئے درود شریف میں بھی بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ حتی الامکان کوشش کریں کہ درود ابراہیمی کا ورد کریں اور مختصر درود شریف (صلی اللہ علی محمد، صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پڑھتے رہیں۔ لوگ زیادہ نئی چیزوں کے چکر میں پڑ کر عموماً راستہ بھٹک جاتے ہیں۔ہمیشہ سنت عمل کی اتباع کریں اور علمائے حق سے پوچھ کر اپنے اعمال کی اصلاح کرتے رہیں۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کی حفاظت فرمائے۔ دین حق پر قائم رکھے اور شیطان کی مکاریوں اور چالبازیوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more