داماد بنانے کے لیے لڑکے میں کیا کیا دیکھنا چاہیے؟
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ایک صاحب نے لکھا کہ لڑکیوں کی شادی کی بہت فکر ہے ۔ کوئی نسبت حسب ِ منشاء نہیں آئی جس سے عقد کیا جائے ۔ اگر کہیں سے داڑھی والے لڑکے کی بات آتی ہے تو نہایت غریب مفلوک الحال ظاہر ہوتے ہیں اور جس کو دال روٹی سے خوش دیکھا جاتا ہے تو وہاں داڑھی صفا چٹ ، کئی جگہ محض اسی وجہ سے انکار کر دیا گیا، دعا کیجئے ، حق تعالیٰ آبرو رکھے اور اس معاملہ میں شرمندگی کی نوبت نہ آئے ۔ ہر شخص کہتا ہے کہ میاں اس کو چھوڑو ، آج کل داڑھی بڑی مشکل سے ملے گی ۔
جواب میں تحریر فرمایا کہ واقعی بڑی مشکل ہے۔ میں پختہ رائے تو نہیں دیتا لیکن میرا خیال یہ ہے کہ اس زمانہ میں پوری دینداری داڑھی والوں میں بھی نہیں ،پس ایک داڑھی منڈانے کا گناہ کر رہا ہے، دوسرا شہوت پرستی کا گناہ کر رہا ہے تو محض داڑھی لے کر کیا کریں گے ، اگر ہو تو حقیقی دینداری ہو جو بہت عنقاء ہے ۔ پس اس صورت میں اگر اس میں وسعت کی جائے تو بہتر ہے، یعنی صرف چند چیزوں کو دیکھ لیا جائے :
(۱) اسلامی عقائد میں شک و شبہ نہ ہو یا تمسخر و استہزاء سے پیش نہ آئے۔
(۲) طبیعت میں صلاحیت ہو کہ اہلِ علم اور بزرگوں کا ادب کرتا ہو ۔
(۳) نرم خو ہو(یعنی مزاج میں نرمی ہو)۔
(۴) اپنے متعلقین کے حقوق ادا کرنے کی اس سے توقع ہو۔
(۵) اور بقدرِ ضرورت مالی گنجائش ہونا تو ضروری ہی ہے ۔
جس لڑکے میں ایسے اوصاف پائے جائیں تو ایسے شخص کو گوارہ کر لیا جائے ۔ پھر جب آمدورفت اور میل جول اور مناسبت ہوگی تو ایسے شخص سے بعید نہیں کہ اس داڑھی کے معاملہ میں بھی اس کی اصلاح ہوجائے۔(صفحہ ۱۲۸،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

