.دار الکفار میں رہنے کے دین و ایمان پر اثرات: (126)

.دار الکفار میں رہنے کے دین و ایمان پر اثرات: (126)

۔( صاحب تحریر نے کینیڈا سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس میں پی ایچ ڈی اور پھر پوسٹ ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ اس سے پہلے وہ پاکستان میں ایک یونیورسٹی میں پڑھاتے تھے۔ )
۔۱۔ جو شخص یہاں کسی دینی نظم سے نہیں جڑتا، وہ اپنے ایمان کے معاملے میں تنہا رہ جاتا ہے۔.
۔۲۔ رمضان ، عیدالفطر ، اور عیدالاضحی پر ویسا ماحول نہیں ملتا۔ عام لوگ تراویح ، جمعہ سے رہ جاتے ہیں۔
۔۳۔ عام لوگ روزانہ کی نماز سے رہ جاتے ہیں۔ تین طبقے دیکھنے کو ملے، ایک وہ جو گھر سے باہر ہوں تو نماز قضاء کرتے ہیں، دوسرے کپڑے بدلنے کی جگہ پر چھپ کر نماز پڑھتے ہیں، تیسرے کھلے عام tim hortons میں نماز پڑھتے ہیں۔البتہ مسجد اور جماعت کا ملنانایاب ہے۔
۔۴۔ آپ کے بچوں کا کفریہ عقائد و اصطلاحات سے بچپن ہی سے پالا پڑ جاتا ہے۔
۔۵۔ ایک بے نمازی پڑوسی کی نحوست تو ہوتی ہے، تو سوچیں آپ کے آگے پیچھے دائیں بائیں بے دین لوگ جو اللّہ اور رسول صلی اللّہ علیہ وسلم کا منہ پر انکار کرتے ہوں، انکی کتنی نحوست ہوگی؟
۔۶۔ اذان کی آواز سنائی نہیں دیتی۔
۔۷۔ عید کی نماز کیلکولیشن کے حساب سے ہوتی ہے، جبکہ چاند دیکھ کر عید پڑھنے والی مسجدیں بہت کم، لہذا مجھے ذاتی طور پر اس بار ۴۰۰ کلومیٹر سفر کر کہ عید کی نماز ملی، کیا ہر شخص اتنا سفر کرسکتا ہے؟
۔۸۔ عید الاضحی پر بچے سنت ابراہیمی سے بالکل غافل رہتے ہیں، نہ جانور لایا جاسکتا ہے، نہ کوئی دکھاتا ہے، ذبح کروانا ہو تو stun کر کے ذبح ہوتا ہے، وہ بھی گنے چنے لوگ کرتے ہیں۔
۔۹۔ یہاں نجات فقط علماء سے انتہائی قریبی تعلق رکھنے میں ہے، جبکہ عام طور پر لوگ ایسا نہیں کرپاتے
۔۱۰۔ پبلک اسکول میں تو دینی اقدار اور روحانیت کی بالکل تباہی ہے لیکن یہاں ہوم اسکول والے بچوں کو چلتے پھرتے ہی دُم لگائے، سر پر کان لگائے، آدمی عورت کے کپڑوں میں ملبوس لوگ نظر آتے رہتے ہیں۔
۔۱۲۔ لوگ مسجد جانا، نماز پڑھنا، عید ملن پارٹی کرنا، بہت سارے مسلمانوں کو ایک جگہ اکٹھے کرنے کو پورے دین کی تکمیل سمجھ لیتے ہیں۔
۔۱۳۔ صحبت صالح دور دور تک میسر نہیں ہوتی۔
۔۱۴۔ مادہ پرستی کا یہ عالم ہے کہ کسی شخص پر دین کا کام کر کے آپ اسے زیادہ سے زیادہ نماز پر لاسکتے ہیں، پھر جیسے ہی وہ یونیورسٹی سے فارغ ہوتا ہے تو مادہ پرستی کے اس جنگل میں گم ہوجاتا ہے۔
۔۱۶۔ عام طور پر مشاہدہ ہے کہ لوگ شروع میں مسجد کے قریب رہنا پسند کرتے ہیں، پھر نوکری لگتی ہے تو سود پر گھر لیکر مسجد سے دور چلے جاتے ہیں
۔۱۷۔ برائی برے ماحول میں بری نہیں لگتی۔ نیز جو جو کام دارالایمان میں چھپ کر کرنا پڑتے ہیں وہ یہاں کھلے عام اعلانیہ کیے جاتے ہیں
۔۱۸۔ بچے گھر پر قاری یا مسجد کے ماحول میں قرآن پڑھنے کی بجائے آنلائن قرآن سیکھتے ہیں جس کی وجہ سے تلفظ تجوید کی غلطیاں رہ جاتی ہیں۔
۔۲۰۔ یہاں کتوں کی بھرمار ہے۔ یعنی ہر جگہ کتوں کے بال موجود ہونگے۔ واشنگ مشین ، اسٹور ، فلیٹ کے hallway میں۔ یہ بال لیکر جو گھر میں داخل ہوگا تو اسکے نقصانات سے آپ واقف ہیں۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more