دائیں کروٹ لیٹناسنت ہے
حضور اقدس صلی اﷲ علیہ وسلم دائیں جانب رو بقبلہ ہوکر آرام فرماتے تھے۔۔۔۔ (بحوالہ اسوہ رسول)
دل بائیں طرف ہے اگر بائیں طرف لیٹیں تو مندرجہ ذیل عوارضات کا قوی خطرہ ہوتا ہے۔۔۔۔
دل کے امراض پیداہوجاتے ہیں کیوں کہ بائیں کروٹ لیٹنے سے معدہ اور آنتوں کا بوجھ دل پر پڑتا ہے جس کی وجہ سے دوران خون اور دل کی حرکات میں کمی پیدا ہوجاتی ہے۔۔۔۔
جدید تحقیق سے یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ دائیں طرف سونا دل اور معدے کے امراض سے بچاتا ہے۔۔۔۔ حتیٰ کہ بے ہوشی اور مسلسل بے ہوشی سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔۔۔۔
صاحب مدارج النبوۃ نے اس کی حکمت یہ نقل کی ہے کہ چونکہ بائیں جانب دل ہوتا ہے اگر اس کروٹ کے بل سویا جائے تو نیند بہت گہری آتی ہے (حتیٰ کہ آدمی اپنے آپ سے بالکل بے خبر ہوجاتا ہے ہلکی آہٹ پر بھی آنکھ نہیں کھلتی ظاہر ہے کہ ایسی نیند محمود نہیں) اور اگر دائیں کروٹ سویا جائے تو دل معلق رہتا ہے اور شدید گہری نیند نہیں آتی (یعنی ذرا سی آہٹ پر آنکھ کھل جاتی ہے اس طرح خدانخواستہ کسی بھی ناگہانی صورت میں انسان اپنی اور اپنے اہل وعیال کی حفاظت کرسکتا ہے) اور صبح کی نماز کے لئے آسانی سے آنکھ کھل جاتی ہے اس لئے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم دوران سفر اگر صبح کے وقت کبھی آرام فرماتے تو دائیاں بازو کھڑا کرکے ہتھیلی پر سر رکھ کر آرام فرماتے تاکہ نیند زیادہ گہری نہ آئے اور نماز فجر قضا نہ ہوجائے۔۔۔۔ اس طرح حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے زندگی گزاری۔۔۔۔(سنت نبوی اورجدید سائنس)
سنت والی زندگی اپنانے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر مطلوبہ کیٹگری میں دیکھئے ۔ اور مختلف اسلامی مواد سے باخبر رہنے کے لئے ویب سائٹ کا آفیشل واٹس ایپ چینل بھی فالو کریں ۔ جس کا لنک یہ ہے :۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M
