خود اپنے معیار حق ہونے کا ادعاء

خود اپنے معیار حق ہونے کا ادعاء

اندریں صورت مودودی صاحب کا دستور جماعت کی بنیادی دفعہ میں عموم و اطلاق کے ساتھ یہ دعویٰ کرنا کہ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کے سوا کوئی معیار حق اور تنقید سے بالاتر نہیں ہے۔ جس میں صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم سب سے پہلے شامل ہوتے ہیں اور پھر ان پر جرح و تنقید کا عملی پرداز بھی ڈال دینا حدیث رسول کا محض معارضہ ہی نہیں بلکہ ایک حد تک خود اپنے معیار حق ہونے کا ادعاء ہے۔ جس پر صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم تک کو پرکھنے کی جرأت کرلی گئی۔ گویا جس اصول کو شدومد سے تحریک کی بنیاد قرار دیا گیا تھا اپنے ہی بارے میں اسے ہی سب سے پہلے توڑ دیا گیا اور سلف و خلف کے لئے رسول صلی اﷲ علیہ کے سوا خود معیار حق بن بیٹھنے کی کوشش کی جانے لگی۔
وَلَا تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ نَسُوا اللّٰہَ فَاَنْسٰھُمْ اَنْفُسَھُمْ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

مسئلے کی خاصیت جھگڑا نہیں

مسئلے کی خاصیت جھگڑا نہیں حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’اگر اختلاف حجت سے ہو تو وہ دین کا ایک پہلو ہو گا وہ اختلاف تو ہو گا مگر جھگڑا نہ ہو گا کیونکہ اس میں حجت موجود ہے۔ یہ جھگڑے اصل میں ہم اپنی جذبات سے کرتے ہیں اور مسئلوں کو...

read more

صحابہ رضی اللہ عنہم معیار حق

صحابہ رضی اللہ عنہم معیار حق اس تحریر کو فقیہ الامت عبداللہ بن مسعودؓ کے ارشاد پر ختم کرتا ہوں تاکہ ان کے ارشاد سے مودودی صاحب کے فرامین کا معیار حق تمہیں معلوم ہوسکے۔حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ تم میں سے جس کو کسی کی اقتدا کرنی ہو تو ان حضرات کی...

read more

مودودی صاحب کا حق تنقید اور اس کے مہلک اثرات

مودودی صاحب کا حق تنقید اور اس کے مہلک اثرات افسوس ہے کہ جناب مودودی صاحب نے بھی اپنی اسلامی تحریک کی بنیاد اسی نظریہ پر اٹھائی ہے۔ ہم جب خارجیوں کے حالات پڑھتے تھے تو ہمیں ان کی جرأت پر تعجب ہوتا تھا کہ وہ ایک ایسی شخصیت کے مقابلہ میں دین فہمی کا دعویٰ کررہے ہیں جس...

read more