خود اپنے معیار حق ہونے کا ادعاء
اندریں صورت مودودی صاحب کا دستور جماعت کی بنیادی دفعہ میں عموم و اطلاق کے ساتھ یہ دعویٰ کرنا کہ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کے سوا کوئی معیار حق اور تنقید سے بالاتر نہیں ہے۔ جس میں صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم سب سے پہلے شامل ہوتے ہیں اور پھر ان پر جرح و تنقید کا عملی پرداز بھی ڈال دینا حدیث رسول کا محض معارضہ ہی نہیں بلکہ ایک حد تک خود اپنے معیار حق ہونے کا ادعاء ہے۔ جس پر صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم تک کو پرکھنے کی جرأت کرلی گئی۔ گویا جس اصول کو شدومد سے تحریک کی بنیاد قرار دیا گیا تھا اپنے ہی بارے میں اسے ہی سب سے پہلے توڑ دیا گیا اور سلف و خلف کے لئے رسول صلی اﷲ علیہ کے سوا خود معیار حق بن بیٹھنے کی کوشش کی جانے لگی۔
وَلَا تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ نَسُوا اللّٰہَ فَاَنْسٰھُمْ اَنْفُسَھُمْ۔
