خواجہ معین الدین چشتی رحمہ اللہ تعالیٰ کے اخلاق عالیہ
آپ میں حلم وعفو اور درگزر کرنے کا جذبہ بہت زیادہ پایا جاتا تھا۔۔۔۔ایک مرتبہ ایک شخص ان کو قتل کرنے کے ارادے سے ان کے پاس آیا۔۔۔۔ انہوں نے اس کو اپنے پاس بٹھا لیا اور بہت ہی خوش اخلاقی سے پیش آئے۔۔۔۔ پھر اس کی ظاہری حالت سے اندازہ لگا لیا کہ یہ قتل کے ارادے سے آیا ہے تو اس سے فرمایا: جس ارادے سے آئے ہو اس کو پورا کردو یہ جملہ سن کر وہ شخص کانپنے لگا اور عاجزی کے ساتھ کہنے لگا کہ مجھ کو لالچ دے کر آپؒ کو قتل کرنے بھیجا گیا ہے۔۔۔۔
یہ کہہ کر بغل سے چھری نکالی اور سامنے رکھ دی، پھر قدموں میں گر کر کہنے لگا کہ آپ مجھے اس کی سزا دیجئے بلکہ مجھے قتل کر دیجئے۔۔۔۔حضرت خواجہ صاحبؒ نے فرمایا کہ ہمارا یہ شیوہ نہیں ہے کہ ہم سے کوئی بدی کرے تو ہم بھی اس کے ساتھ بدی کریں بلکہ ایسے شخص کے ساتھ بھی ہم اچھائی ہی کرتے ہیں، اس کے بعد بہت ساری دعاؤں کے ساتھ اس شخص کو رخصت کر دیا، آپؒ کے کریمانہ اخلاق کو دیکھ کر پھر یہ ہمیشہ آپ کی مجالس میں بیٹھنے لگا اور پھر اسے حج کرنے کی سعادت بھی حاصل ہوئی اور وہیں اس کا انتقال ہوا۔۔۔۔(ناقابل فراموش واقعات )
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

