خواب کے ذریعہ حدیث کی تردید جائز نہیں (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔
ارشاد فرمایا کہ آج کل خاص طور پر جس طرح کا مذاق بنا ہوا ہےکہ لوگ خواب، کشف، کرامات اور الہامات کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، یہ دیکھے بغیر کہ شریعت کا تقاضہ کیا ہے؟ اچھے خاصے دیندار اور پڑھے لکھے لوگوں نے یہ دعویٰ کرنا شروع کر دیا کہ مجھے یہ کشف ہوا ہے کہ فلاں حدیث صحیح نہیں ہے ، اور صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی فلاں حدیث یہودیوں کی گھڑی ہوئی ہے ، اور مجھے یہ بات کشف کے ذریعہ معلوم ہوئی ہے۔اگر اس طریقے سے کشف ہونے لگے تو دین کی بنیادیں ہل جائیں۔ اللہ تعالیٰ ان علماء کو غریق رحمت کرےجن کو در حقیقت اللہ تعالیٰ نے دین کا محافظ بنایا، یہ دین کےچوکیدار ہیں۔ لوگ ان پر ہزار لعنتیں، ملامتیں کریں لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کو دین کامحافظ اور نگہبان بنایا تاکہ کوئی دین پر حملہ نہ کر سکے اور دین میں تحریف نہ ہو۔ چنانچہ ان علماء نے صاف صاف کہہ دیا کہ چاہے خواب ہو یا کشف ہویا کرامت ہو، ان میں سے کوئی چیز بھی دین میں حجت نہیں، وہ چیزیں حجت ہیں جو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے بیداری کے عالم میں ثابت ہیں۔ کبھی خواب، کشف اور الہام اور کرامت کےدھوکے میں مت آنا۔حضرت تھانوی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ صحیح کشف تو دیوانوںبلکہ کافروں کو بھی ہو جاتا ہے، اس لئے کبھی اس دھوکے میں مت آنا کہ نور نظر آگیا، یادل چلنے لگا یا دل دھڑکنے لگاوغیرہ۔ اس لئے کہ یہ سب چیزیں ایسی ہیں کہ شریعت میں ان چیزوں پر فضیلت کا کوئی مدار نہیں۔
۔(خواب کی حیثیت، اصلاحی خطبات، جلد پنجم، صفحہ ۱۰۱)۔
یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

