خواب کی دنیا میں الجھنے سے خود کو بچائیں! (133)۔

خواب کی دنیا میں الجھنے سے خود کو بچائیں! (133)۔

شیطان پہلا وہم خواب کے ذریعے ڈالتا ہے۔
آج کل جعلی عاملوں، بازاری شعبدہ بازوں اور لالچی پیروں کا کاروبار چلنے کی سب سے بڑی وجہ لوگوں کے خواب اور اُن سے متعلق توہمات ہیں۔
میرے پاس ایک انجان نمبر سے فون آیااور اُنہوں نے اپنا خواب سنانا شروع کردیا۔ خواب مکمل کرنے کےبعد انہوں نے پوچھا : اسکی تعبیر کیا ہوگی؟
میں نے جواباً پوچھا: آپ نے کہاں فون کیا ہے؟
تو کہنے لگے کہ یہ کتابوں کی دوکان ہے تو میں نے سوچا یہاں پر خوابوں کی تعبیر بھی بتاتے ہوں گے۔ ایسی سوچ پر میں نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ یہاںخوابوں کی تعبیر نہیں بتائی جاتی۔
تو جواب ملا کہ آپ دیکھ لیں کہ میری امی بار بار میرے خواب میں آرہی ہیں تو کچھ تعبیر بتادیں۔
میں نے کہا: اسمیں کوئی پریشانی والی بات تو ہے نہیں کہ آپ مختلف لوگوں کو فون کرکے بتارہے ہیں کہ میری فوت شدہ والدہ خواب میں آتی ہیں۔
تو وہ کہنے لگے کہ اُنہوں نے ایک مرتبہ مجھے خواب میں سلام بھی کیا ہے ۔
تو میں نے اُسی طرح مطمئن انداز میں عرض کردیا کہ وہ آپکی والدہ ہیں۔ اُنکو آپ سے محبت تھی اور آپکو اُن سے محبت ہے تو یہ اچھی بات ہے کہ وہ خواب میں آتی ہیں۔ آپ کچھ پڑھ کر ایصال ثواب کردیا کریں۔ اسکے علاوہ کچھ بھی اسمیں گھبرانے والی بات نہیں ہے ۔ (اس پر اُنکو اطمینان ہوگیا)
لیکن ایسے لوگ جب کسی غلط شخص کو فون کر بیٹھیں تو پھرایسے بری طرح پھنستے ہیں کہ توہمات کا سلسلہ رکتا ہی نہیں ہے۔
ہمارے ایک استاذ محترم مرحوم خوابوں کی تعبیر میں مہارت رکھتے تھے۔مگر وہ عموماً خواب سننے سے پہلے کچھ ارشادات فرماتے تھے:
۔1) خواب کے متعلق ضروری نہیں کہ وہ سچا ہو۔
۔2) خواب کے ذریعے سے حقیقی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔
۔3) یہ بھی ضروری نہیں کہ ہر خواب کی تعبیرہو ۔
یعنی تین باتیں جنکا خلاصہ یہ تھا کہ ضروری نہیں کہ آپکے خواب کی تعبیر بتائی جائے۔ ہوسکتا ہے اسمیں کچھ بھی اس لائق نہ ہو جس پر غور وخوض کیا جاسکے۔ دوسری بات یہ ہے کہ اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ خواب کےذریعے سے آپکو کسی اہم واقعے کی اطلاع دی جارہی ہے تووہم بھی دور کرلیں(کیونکہ ایسا بہت ہی شاذ و نادر ہوتا ہے)۔ تیسری بات یہ ہے کہ ہر خواب سچا نہیں ہوتا بلکہ کچھ انسانی دماغ کے معکوسات بھی ہوتے ہیں جو آپ سوچتے سوچتے دن گزار دیتے ہیں یا رات کو سوتے وقت کچھ خیالات خواب بن کر آپکو نظر آجاتے ہیں تو ایسی صورتحال میں کسی وہم کا شکار ہونے کی بجائے صبح اٹھ کر اپنے کام میں لگ جائیں۔ ورنہ یہ وہم پھر شیطان کا ایک ہتھیار بن جاتا ہے جس کے ذریعے وہ کئی دن تک آپکو پریشان رکھتا ہے۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more