خشوع کے لیے محویت ہونا ضروری نہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ لوگ تو سمجھتے ہیں کہ یہی خشوع ہے اور یہی بڑا کمال ہے کہ تیر بھی لگے تو خبر نہ ہو۔ حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کون ہوسکتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ میں چاہتا ہوں کہ نماز کو زیادہ طویل کروں لیکن کسی بچے کے رونے کی آواز سنتا ہوں تو نماز مختصر کر دیتا ہوں کہ اس کی ماں پریشان ہوجائے گی۔ اب بتلائیے یہ کمال کی حالت ہے یا وہ، تیر کی بھی خبر نہ ہونا ایک حالت ہے جسے استغراق و محویت کہتے ہیں لیکن وہ خشوع نہیں ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

