خدا تعالیٰ کے رو برو حساب کتاب کے لیے پیش ہونا
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ایک بزرگ کی حکایت لکھی ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے سے کہا کہ صاحبزادہ دن بھر جو کام کیا کرو، شام کو ہم کو اس کا حساب دیا کرو۔ اس بیچارے کو بڑی دقت ہوئی، اول تو ہر کام سوچ بچار کر کرتا، پھر اس کو یاد رکھتا، پھر ابا جان کے سامنے ہر کام کی وجہ اور اس کی ضرورت اور توجیہ بیان کرتا، کئی روز اس پریشانی میں گذرے۔ ایک روز اس نے کہا کہ ابا جان اس سے کیا فائدہ ہے؟ جو کچھ آپ کو نصیحت کرنا ہو ویسے ہی کر دیا کرو۔ انہوں نے فرمایا کہ بیٹا اس میں یہ حکمت ہے کہ تم کو یہ معلوم ہوجاوے کہ جب میں ایک بوڑھے باپ کے سامنے حساب نہیں دے سکتا تو حق تعالیٰ جو عالم الغیب والشہادۃ اور قادرِ مطلق ہے، اس کے سامنے کیسے حساب دوں گا ؟
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

