حیاو شرم کا تحفظ
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ ہمارے یہاں ایک رسم یہ بھی ہے اور مجھے پسند ہے کہ لڑکیوں کا مردوں سے تو پردہ ہوتا ہی ہے ، غیر عورتوں سے بھی ان کا پردہ کرایا جاتا ہے ، چنانچہ نائن یا دھوبن وغیرہ جہاں گھر میں آئی اور سیانی لڑکیاں فوراََ پردہ میں ہوگئیں ۔ اس طریقہ سے ان میں حیا و شرم پوری طرح پیدا ہوجاتی ہے ، بیباکی و دیدہ چشمی نہیں ہونے پاتی۔ پہلے لوگوں نے اس قسم کی بعض حکمت کی باتیں ایجاد کی تھیں سو واقعی ان میں بڑی مصلحت ہے ، گو بعضی فخر کی باتیں ہیں ان کو مٹانا چاہئے لیکن یہ حکمت کی باتیں دستور العمل بنانے کے قابل ہیں اور جہاں ان پر عمل ہے وہاں کی لڑکیاں عموماََ حیادا ر اور عفیف (پاکدامن ) اور خاوند کی تابعدار ہوتی ہیں۔ (احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۷۲)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

