حکایت حضرت فرید الدین عطاررحمہ اللہ
حضرت فرید الدین عطار رحمۃ اﷲ علیہ پہلے عطاری کی دکان کیا کرتے تھے ایک دن اپنی دکان پر بیٹھے نسخے باندھ رہے تھے۔۔۔۔۔ ایک درویش کمبل پوش دکان کے آگے کھڑے ہو کر انہیں تکنے لگے دیر تک اسی حالت میں دیکھ کر حضرت عطار نے فرمایا کہ بھائی جو کچھ لینا ہو لو۔۔۔۔۔ کھڑے کیا دیکھ رہے ہو درویش نے کہا میں یہ دیکھ رہا ہوں کہ تمہاری دکان میں خمیرے شربت معجونیں بہت سی چپکتی ہوئی چیزیں بھری پڑی ہیں۔۔۔۔۔ میں سوچ رہا ہوں کہ مرتے وقت تمہاری روح کیسے نکلے گی جو اتنی چپکتی ہوئی چیزوں میں پھنسی ہوئی ہے۔۔۔۔۔ اس وقت حضرت عطار کو باطن کا تو چسکا تھا ہی نہیں بے دھڑک کہہ بیٹھے کہ جیسے تمہاری نکلے گی ویسے ہی ہماری بھی نکل جائے گی درویش نے کہا کہ میاں ہمارا کیا ہے اور کمبل اوڑھ کر وہیں دکان کے سامنے لیٹ گیا۔۔۔۔۔ اول تو حضرت عطار یہ سمجھے کہ مذاق کر رہا ہے لیکن جب بہت دیر ہو گئی تو شبہ ہوا پاس جا کر کمبل اٹھایا تو وہ درویش واقعی مردہ تھا۔۔۔۔۔ بس ایک چوٹ دل پر لگی اور وہیں چیخ ماری اور بے ہوش کر گر پڑے افاقہ ہوا تو دیکھا کہ دل دنیا سے بالکل سرد ہو چکا تھا۔۔۔۔۔ اس وقت دکان لٹا کر کسی پیر کی تلاش میں نکلے۔۔۔۔۔ پھر وہ طریق کے اندر کتنے بڑے عارف ہوئے ہیں۔۔۔۔۔(سکون قلب)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

