حقیقی زاہد
ایک بادشاہ کو ایک مہم پیش آئی۔۔۔۔۔ کہا (منت مانی) اگر کام کا انجام میرے مقصد کے موافق ہو تو زاہدوں کو اتنے درہم دوں گا جب اس کی حاجت پوری ہو گئی اور اس کے دل کی پریشانی جاتی رہی تو شرط پوری ہونے پر نذر کا ادا کرنا ضروری ہوا۔۔۔۔۔ ایک خاص غلام کو درہموں کی تھیلی دی کہ زاہدوں کو دے آئے۔۔۔۔۔ کہتے ہیں کہ وہ غلام عقلمند اور ہوشیار تھا تمام دن پھرتا رہا اور رات کے وقت واپس آیا اور درہموں کو چوم کر بادشاہ کے سامنے رکھ دیا اور عرض کیا : زاہدوں کو جہاں تک میں نے تلاش کیا نہیں پایا۔۔۔۔۔ بادشاہ نے کہا: یہ کیا کہہ رہا ہے میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ اس ملک میں چار سو زاہد ہیں کہا : اے دنیا کے مالک جو زاہد ہے‘ وہ لیتا نہیں اور جو لیتا ہے وہ زاہد نہیں۔۔۔۔۔ بادشاہ ہنسا اور مصاحبوں سے کہا جتنا کہ مجھے فقیروں اور خدا پرستوں سے عقیدہ اور اقرار ہے اس شوخ چشم کو دشمنی اور انکار ہے اور حق اسی کی جانب ہے۔۔۔۔۔(گلستان سعدی)3
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

