حضوری طاعت کے ساتھ معتبر ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ کبھی حضور برنگ غیبت( نظروں سے اوجھل، پوشیدہ ہوجانا) ہوتا ہے، کبھی غیبت برنگ حضور ہوتا ہے۔ کبھی قرب بصورت بُعد ہوتا ہے، کبھی بُعد بصورتِ قُرب ہوتا ہے۔ اس کی مثال ہمارے معاملاتِ دنیوی میں ایسی ہے کہ ایک شخص تو وہ ہے جو بادشاہِ وقت سے دور ہے مگر بادشاہ نے اس کو کسی عہدہ جلیل القدر اور خطابات و اعزاز سے نواز رکھا ہے اور شب و روز شاہی الطاف و عنایات اس پر متوجہ ہیں تو گو یہ شخص صورتاً بادشاہ سے بعید ہے مگر مگر فی الحقیقت قریب ہے اور ایک شخص وہ ہے جو جرائمِ شاہی کا مرتکب ہے جس کی وجہ سے بادشاہ اس سے سخت ناراض ہے اور حکم ہے کہ جہاں اس کو پاؤ گرفتار کرلو۔ چنانچہ حسب الحکم شاہی وہ بادشاہ کے رو برو حاضر کیا گیا۔ پس یہ شخص گو ظاہراً قریب ہے مگر واقع میں بعید اور مردود ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

