حضرت نانوتوی رحمہ اللہ کے ادب کا واقعہ

حضرت نانوتوی رحمہ اللہ کے ادب کا واقعہ

حضرت حاجی صاحب قدس اللہ سرہ نے ایک رسالہ خود لکھا اور حضرت مولانا محمد قاسم رحمہ اللہ کو جو ان کے مرید ہیں دیا کہ اس کی نقل کرکے لائو۔۔۔۔ اس کے اندر ایک جگہ املاء کی غلطی تھی عین کی بجائے ہمزہ لکھا ہوا تھا۔۔۔۔ حضرت مولانا رحمہ اللہ نے از خود صحیح نہیں لکھا بلکہ وہ جگہ چھوڑ دی اور حضرت سے آکر کہا کہ یہ لفظ سمجھ میں نہیں آتا یہ کیا ہے؟ تو اشتباہ کا راستہ اختیار کیا تلقین کا راستہ اختیار نہیں کیا کہ شیخ کو جاکر یوں کہیں کہ آپ نے غلط لکھا۔۔۔۔ یہ جرأت نہ تھی کہ یوں کہیں کہ یہ غلطی ہوگئی۔۔۔۔ گویا صورتاً بھی بے ادبی نہ کرسکے حقیقۃً بے ادبی کیا کرتے؟

Most Viewed Posts

Latest Posts

اختلاف کی دو قسمیں

اختلاف کی دو قسمیں حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔علماء کرام میں اگر اختلاف ہو جائے تو اختلاف کی حد تک وہ مضر نہیں جب کہ اختلاف حجت پر مبنی ہو ظاہر ہے کہ ایسی حجتی اختلافات میں جو فرو عیاتی ہوں ایک قدرمشترک ضرور ہوتا ہے جس پر فریقین...

read more

اختلاف کا اُصولی حل

اختلاف کا اُصولی حل محترم پروفیسر ڈاکٹر عبدالرئوف صاحب اپنے رسالہ ’’اِسلامی بینکاری‘‘ میں تحریر فرماتے ہیں:مخلص و محقق اور معتبر اکابر علمائے کرام کے درمیان کسی مسئلہ کی تحقیق کے سلسلے میں جب اختلاف ہوجائے تو بزرگ اکابر حضرات رحمہم اﷲ تعالیٰ کے ارشادات میں مکمل...

read more

ایک ڈاکو پیر بن گیا

ایک ڈاکو پیر بن گیا قطب الارشادحضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ ایک مرتبہ اپنے مریدین سے فرمانے لگے تم کہاں میرے پیچھے لگ گئے۔۔۔۔ میرا حال تو اس پیر جیسا ہے جو حقیقت میں ایک ڈاکو تھا۔۔۔۔ اس ڈاکو نے جب یہ دیکھا کہ لوگ بڑی عقیدت اور محبت کے ساتھ پیروں کے پاس...

read more