حضرت مدنی رحمہ اللہ کی وسعت ظرفی
حضرت نفیس شاہ صاحب رحمہ اللہ کی روایت سے راقم الحروف کو یہ واقعہ معلوم ہوا کہ علامہ شبیر احمد عثمانی رحمہ اللہ اور حضرت مدنی رحمہ اللہ کے مابین اختلاف کے دور میں حضرت عثمانی رحمہ اللہ نے تفسیر عثمانی کا کام شروع کیا۔۔۔۔ اس تفسیر نے بجنور کے ایک پریس میں چھپنا تھا۔۔۔۔ پریس کا مالک حضرت مدنی رحمہ اللہ کا معتقد تھا۔۔۔۔ اس نے حضرت عثمانی رحمہ اللہ کی خدمت میں عرض کیا کہ حضرت !تفسیر ذرا مختصر لکھئے گا۔۔۔۔
حضرت مدنی رحمہ اللہ کو جب اس بات کا علم ہوا تو باقاعدہ سفر کرکے بجنور تشریف لے گئے اور پریس والے کو ڈانٹا کہ تو کون ہوتا ہے دریا میں بند ڈالنے والا۔۔۔۔ یعنی تجھے کیا حق پہنچتا ہے کہ تو حضرت عثمانی کو مختصر تفسیر لکھنے کا کہے۔۔۔۔
