حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا تقویٰ
حضرت ایاس بن سلمہ اپنے والد (حضرت سلمہ) سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: ایک مرتبہ حضرت عمر بن خطاب رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بازار سے گزرے، ان کے ہاتھ میں کوڑا بھی تھا، انہوں نے آہستہ سے وہ کوڑا مجھے مارا جو میرے کپڑے کے کنارے کو لگ گیا اور فرمایا، راستہ سے ہٹ جائو۔۔۔۔ جب اگلا سال آیا تو آپ کی مجھ سے ملاقات ہوئی مجھ سے کہا اے سلمہ! کیا تمہارا حج کا ارادہ ہے، میں نے کہا جی ہاں۔۔۔۔
پھر حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے گھر لے گئے اور مجھے چھ سو درہم دیئے اور کہا: انہیں اپنے سفر حج میں کام میں لے آنا، اور یہ اس ہلکے سے کوڑے کے بدلہ میں ہیں جو میں نے تم کو مارا تھا، میں نے کہا اے امیر المؤمنین! مجھے تو وہ کوڑا یاد بھی نہیں رہا، فرمایا لیکن میں تو اسے نہیں بھولا۔۔۔۔ یعنی میں نے مار تو دیا لیکن سارا سال کھٹکتا رہا۔۔۔۔ (حیاۃ الصحابہ جلد ۲ صفحہ۱۴۵)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

