حضرت علی رضی اللہ عنہ کا واقعہ
حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ خزانے میں تشریف لے گئے تو سونے اور چاندی کے ڈھیر لگے ہوئے تھے‘‘بیت المال میں لاکھوں روپیہ جمع تھا۔۔۔۔۔ سونے چاندی کو خطاب کر کے فرمایا یا یا دنیا غری غیری اے دنیا دھوکہ کسی اور کو دینا۔۔۔۔۔ ہم تیرے دھوکہ میں آنے والے نہیں۔۔۔۔۔ اور خزانچی کو اس وقت حکم دیا کہ غربا میں دولت تقسیم کی جائے رات بھر دولت تقسیم ہوئی۔۔۔۔۔ اندازہ لگایا تو لاکھوں روپے تقسیم ہوئے یہ لوگ تھے جو پہلے ایک ایک پائی کے لئے جان دیتے تھے اور آج خزانے پڑے ہوئے ہیں اور اس کو خطاب کر رہے ہیں کہ ہم تجھ پر ریجھنے والے نہیں۔۔۔۔۔ ہم تجھ پر مرنے والے نہیں ہیں یہ کایا پلٹ کہاں سے ہوئی! اس قرآن نے ہی تو دلوں کو بدل دیا تھا روحوں کو پلٹ کر رکھ دیا تھا پہلے مال کی محبت تھی اب کمال کی محبت ہوئی پہلے مخلوق کی محبت تھی اب خالق کی محبت شروع ہوئی اور محبت میں مستغرق ہو گئے۔۔۔۔۔غرق ہو گئے۔۔۔۔۔ کہاں سے کہاں پہنچ گئے۔۔۔۔۔(خطبات طیب)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

