حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سخاوت
ابوجعفر کہتے ہیںکہ اگرچہ انتقال کے وقت تک حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ درہم تک پہنچ گئی تھی لیکن شہادت کے دن آپ پر ستر ہزار درہم قرض تھے۔۔۔۔۔ میں نے لوگوں سے پوچھا کہ آخر اتنا زیادہ قرض آپ پر کیسے ہوگیا ، تو جواب ملا کہ بات یہ تھی کہ آپ کے وہ دوست احباب اور رشتہ دار جن کا مال غنیمت میں باقاعدہ حصہ مقرر نہیں تھا آپ کے پاس آکر سوال کرتے تو آپ انہیں مرحمت فرماتے جاتے تھے۔۔۔۔۔
آپ کی وفات کے بعد حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ کی جائیداد وغیرہ بیچ کر قرض ادا کیا اور ہر سال حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف سے سو غلام آزاد فرمایا کرتے تھے۔۔۔۔۔
حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہما اس سنت کو زندہ رکھے رہے یہاں تک کہ شہید ہوگئے۔۔۔۔۔ پھر بعد میں یہ سنت جاری نہ رہ سکی۔۔۔۔۔ ( مکارم الاخلاق )
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

