حضرت علاء بن الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قوتِ ایمانی
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ حضرت علاء بن الحضرمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک صحابی ہیں۔ جس وقت وہ اسلامی لشکر لے کر بحرین کو روانہ ہوئے ، درمیان میں سمندر حائل تھا۔ کنارے پر پہنچ کر سب نے رائے دی کہ کشتیوں کا انتظام کیا جائے۔ انہوں نے فرمایا کہ خلیفہ رسول نے تاکید فرمائی تھی کہ کہیں ٹھہرنا نہیں ۔ میں ٹھہر نہیں سکتا۔ ابھی جاؤں گا اور حق تعالیٰ سے دعا کی کہ اے اللہ ! آپ نے حضرت موسیٰ علی نبینا وعلیہ الصلواۃ والسلام کو سمندر میں راستہ دیا تھا۔ ہم نبی کریم محمد ﷺ کے غلام ہیں ، ہم کو بھی سمندر میں راستہ دے دیجئے ۔ یہ کہہ کر سمندر میں گھوڑا ڈال دیا۔ پھر تو سب ساتھ ہولئے اور صاف سمندر سے پار ہوگئے۔ دیکھنے کے قابل بات یہ ہے کہ اس پر اطمینان کس قدر تھا کہ خطرہ تک اس کے خلاف کا قلب پر نہیں گزرا۔ کیا ٹھکانہ ہے قوت ایمانیہ کا ؟ کون ان حضرات کی ریس کر سکتا ہے۔ آج کل باتیں بگھارتے پھرتے ہیں۔ پہلے ان جیسے ایمان تو اپنے اندر پیدا کر لیں۔ نتیجہ اس کا یہ ہوا کہ تمام بحرین پر ہیبت چھاگئی کہ یہ آدمی ہیں یا فرشتے ۔ قوتِ ایمانی وہ چیز ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔