حضرت خنساء رضی اللہ عنہا کا عجیب جذبۂ شہادت
حضرت عمرؓ کے زمانۂ خلافت میں حضرت خنساءؓ اپنے چاروں بیٹوں سمیت شریک ہوئیں۔۔۔۔ لڑکوں کو ایک دن پہلے بہت نصیحت کی اور لڑائی کی شرکت پر بہت اُبھارا‘ کہنے لگیں کہ میرے بیٹو! تم اپنے خوشی سے مسلمان ہوئے ہو۔۔۔۔ اور اپنی ہی خوشی سے تم نے ہجرت کی۔۔۔۔ اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں کہ جس طرح تم ایک ماں کے پیٹ سے پیدا ہوئے ہو‘ اسی طرح ایک باپ کی اولاد ہو۔۔۔۔ میں نے نہ تمہارے باپ سے خیانت کی نہ تمہارے ماموں کو رسوا کیا‘ نہ میں نے تمہاری شرافت میں کوئی دھبہ لگایا۔۔۔۔ نہ تمہارے نسب کو میں نے خراب کیا۔۔۔۔ تمہیں معلوم ہے کہ اللہ جل شانہٗ نے مسلمانوں کیلئے کافروں سے لڑائی میں کیا کیا ثواب رکھا ہے۔۔۔۔ تمہیں یہ بات بھی یاد رکھنا چاہئے کہ آخرت کی باقی رہنے والی زندگی دنیا کے فنا ہوجانیوالی زندگی سے کہیں بہتر ہے۔۔۔۔
لہٰذا کل صبح کو جب تم صحیح وسالم اُٹھو تو بہت ہوشیاری سے لڑائی میں شریک ہو‘ اور اللہ تعالیٰ سے دشمنوں کے مقابلہ میں مدد مانگتے ہوئے بڑھو اور جب تم دیکھو کہ لڑائی زور پر آ گئی اور اس کے شعلے بھڑکنے لگے تو اس کی گرم آگ میں گھس جانا اور کافروں کے سردار کا مقابلہ کرنا۔۔۔۔ ان شاء اللہ جنت میں اکرام کے ساتھ کامیاب ہو کر رہو گے۔۔۔۔ (عجیب وغریب واقعات)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

