حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ کی حکایت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حضرت بہلول رحمۃ اللہ علیہ سے ایک شخص نے پوچھا کہ آپ کا کیسا مزاج ہے؟ کہنے لگے کہ اس شخص کے مزاج کی کیا کیفیت پوچھتے ہو کہ دنیا کا ہر کام اس کی خواہش کے موافق ہوتا ہے۔ کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ فرمایا اس لیے کہ دنیا کا کوئی کام خدا کی خواہش کے خلاف نہیں ہوتا اور میں نے اپنی خواہش کو بالکل خدا کی خواہش میں فنا کردیا ہے تو میری خواہش کے خلاف کوئی کام نہیں ہوتا کیونکہ جو کام خدا کی خواہش کے موافق ہوگا وہ میری خواہش کے موافق ہوگا۔
فائده: پس راحت و اطمینان کا راز یہ ہے کہ اپنا ہر کام (اللہ والوں) نے حق تعالیٰ کو سونپ دیا ہے، اپنی کوئی رائے نہیں لگاتے اس لیے جو کچھ ہوتا ہے اس سے ان کو تکلیف نہیں ہوتی۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

