حضرت اشعر بن قیس کندی رضی اللہ عنہ کا کھانا کھلانا
حضرت قیس بن ابی حازمؒ کہتے ہیں کہ جب حضرت اشعث رضی اللہ عنہ (حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد مرتد ہو گئے تھے اور بعد میں پھر مسلمان ہو گئے تھے اور ان) کو قید کر کے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس لایا گیا تو انہوں نے ان کی بیڑیاں کھول دیں (اور انہیں اسلام لے آنے کی وجہ سے آزاد کر دیا) اور اپنی بہن سے ان کی شادی کر دی۔۔۔۔۔ یہ اپنی تلوار سونت کر اونٹوں کے بازار میں داخل ہو گئے اور جس اونٹ یا اونٹنی پر نظر پڑتی اس کی کونچیں کاٹ ڈالتے۔۔۔۔۔ لوگوں نے شور مچا دیا کہ اشعث تو کافر ہوگیا۔۔۔۔۔ جب یہ فارغ ہوئے تو اپنی تلوار پھینک کر فرمایا اللہ کی قسم! میں نے کفر اختیار نہیں کیا لیکن اس شخص نے یعنی حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اپنی بہن سے میری شادی کی ہے۔۔۔۔۔ اگر ہم اپنے علاقہ میں ہوتے تو ہمارا ولیمہ کچھ اور طرح کا ہوتا یعنی بہت اچھا ہوتا۔۔۔۔۔ اے مدینہ والو! تم ان تمام اونٹوں کو ذبح کر کے کھالو اور اے اونٹوں والو! آئو اپنے اونٹوں کی قیمت لے لو۔۔۔۔۔ (اخرجہ الطبرانی)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

