حضرت اسلع بن شریک رضی اللہ عنہ کا عشق رسول
زرقانی نے شرح مواہب اللدنیہ میں یہ حدیثِ پاک نقل کی ہے۔۔۔۔۔ اسلع بن شریکؓ کہتے ہیں کہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی پر میں کجاوہ باندھا کرتاتھا۔۔۔۔۔ ایک رات مجھے نہانے کی حاجت ہوئی اور حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے کوچ کا ارادہ فرمایا۔۔۔۔۔ اس وقت مجھے نہایت تردّد ہوا کہ اگر ٹھنڈے پانی سے نہاؤں تو مارے سردی کے مرجانے کا یا بیمار ہو جانے کا خوف ہے اور یہ بھی گوارا نہیں کہ ایسی حالت میں خاص سواری مبارک کا کجاوہ اونٹنی پر باندھوں۔۔۔۔۔ مجبوراً کسی شخص انصاری سے کہہ دیا کہ کجاوہ باندھے۔۔۔۔۔ پھر میں نے چند پتھر رکھ کر پانی گرم کیا اور نہا کررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرامؓ سے جاملا۔۔۔۔۔ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا اے اسلع! کیا سبب ہے کہ تمہارے کجاوہ کو میں متغیر پاتا ہوں؟ عرض کیا ٗ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں نے نہیں باندھا تھا۔۔۔۔۔ فرمایا کیوں ؟ عرض کیا اس وقت مجھے نہانے کی حاجت تھی اور ٹھنڈے پانی سے نہانے میں جان کا خوف تھا اس لئے کسی اور کو باندھنے کے لئے کہہ دیا۔۔۔۔۔ اسلعؓ کہتے ہیں کہ اس کے بعد یہ آیت نازل ہوئی:
(یایھاالذین اٰمنوا اذا قمتم الی الصلوٰۃ) (سورۂ مائدہ ٗ ر۲)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

