حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عجیب نصیحت
ابن ابی حاتم میں ہے کہ جب مسلمانوں نے غوطہ میں محلات اور باغات کی تعمیر اعلیٰ پیمانے پر ضرورت سے زیادہ شروع کردی تو حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مسجد میں کھڑے ہوکر فرمایا کہ اے دمشق کے رہنے والوسنو!لوگ سب جمع ہوگئے تو آپ نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کے بعد فرمایا کہ ’’تمہیں شرم نہیں آتی تم خیال نہیں کرتے کہ تم نے وہ جمع کرنا شروع کردیا جسے تم نہیں کھاسکتے‘ تم نے وہ مکانات بنانے شروع کردیئے جو تمہارے رہنے سہنے کے کام نہیں آتے‘ تم نے وہ دور دراز کی آرزوئیں کرنا شروع کردیں جو پوری ہونی محال ہیں۔۔۔۔ کیا تم بھول گئے‘ تم سے اگلے لوگوں نے بھی دولتیں جمع جتھا کرکے سنبھال سنبھال کر رکھی تھیں‘ بڑے اونچے اونچے پختہ اور مضبوط محلات تعمیر کیے تھے‘ بڑی بڑی آرزوئیں باندھی تھیں لیکن نتیجہ یہ ہوا کہ وہ دھوکہ میں رہ گئے‘ ان کی پونجی برباد ہوگئی‘ اُن کے مکانات اور بستیاں اُجڑ گئیں‘ عادیوں کو دیکھوں کہ عدن سے لے کر عمان تک اُن کے گھوڑے اور اُونٹ تھے لیکن آج وہ کہاں ہیں؟ (تفسیر ابن کثیر‘ جلد۴‘ صفحہ ۴‘ صفحہ ۴۱)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

