حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا واقعہ
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ اپنے زمانہ میں تمام کاتبین وحی میں زیادہ مشہور ترین اور جامعین علم و سیرت میں سب سے ظاہر تر ہستی تھے حتی کہ ایک مرتبہ جب آپ نے سواری پر سوار ہونے کے لیے رکاب میں پائوں رکھا تو حضرت ابن عباسؓ نے آپ کے لیے رکاب کو روکا تھا اور فرمایا تھا کہ علماء کے ساتھ ایسا ہی معاملہ کیا جا تا ہے اور ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے فرمایا اے رسول اللہ صلی اﷲ علیہ وسلم کے چچا کے فرزند ایسا نہ کریں بلکہ ایک طرف ہو جائیے۔۔۔۔۔ فرمایا کہ ہم علماء کے ساتھ ایسا ہی برتائو کیا کرتے ہیں پس حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے آپ کا ہاتھ مبارک پکڑا اور چوم لیا اور فرمایا کہ ہمیں حکم ہے کہ ہم اپنے اشراف کے ساتھ ایسا ہی معاملہ کیا کریں سبحان اللہ!اور جب حضرت زید کی وفات ہوئی اور آپ دار الفناء سے دار البقاء کی طرف منتقل ہوئے توحضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہما نے فرمایا کہ تمہیں معلوم بھی ہے کہ علم کیسے رخصت ہوتا ہے خوب جان لو علم انہی جیسے علماء کے رخصت ہو جانے سے رخصت ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ اورآپ انتہائی ذہین وذکی و فطین تھے حتی کہ آپ نے اشارہ نبویہ پر سریانی لغت صرف سترہ راتوں میں سیکھ لیا تھا ۔۔۔۔۔ ونیز آپ نے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں پورا قرآن کریم جمع کیا تھا ۔۔۔۔۔ ونیز آخری دو عرضوں کے مو افق آپ کو سنایا بھی تھا ۔۔۔۔۔ (تحفہ حفاظ)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

