حصول دنیا کے لئے بجاۓ وظیفہ کے دعا مانگنا افضل ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ دعا میں ایک خاصہ ہے جس کی وجہ سے دعا کرکے دنیا مانگنا جائز ہے اور وظیفہ میں یہ بات نہیں ، اس لئے مذموم ہے.دعا کی حقیقت وہ ہے جو عبادت کی روح ہے یعنی تذلل واظہارتو صاحبو ! دعا کا رنگ یہ ہے جس سے سراسر احتیاج اور عاجزی ٹپکتی ہے اور وظیفہ میں یہ بات نہیں بلکہ اکثر تو یہ ہے کہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وظیفہ کے زور سے ہمارا مقصود حاصل ہوگا تو اس حالت میں عجز و احتیاج کہاں ۔ پس دنیا کے واسطے وظیفہ پڑھنا اور دنیا کے لئے دعا کرنا برابر نہیں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

