حسد کے درجات
مازور۔معذور۔ماجور
حاسدین اپنے احساس اور ردّعمل کے اعتبار سے پانچ مختلف درجات میں ہوتے ہیں ، لہٰذا ان پہ حکم بھی مختلف لگتا ہے۔ یا تو گناہگار ہوں گے ، یاعذر قبول کیا جائے گا یا اجر ملے گا۔
۔۱۔ یہ احساس کہ محسود(جس سے حسد ہو) کی نعمت چھن جائے خواہ اسے ملے یا نہ ملے۔ اس کے لیے قولاً و فعلاً تگ و دو بھی کرتا ہے ۔ یہ سب سے شنیع اور قبیح درجہ ہے۔ ایسا ۔حاسد مازور یعنی گناہوں کے بوجھ سے لدا ہوا ہے۔
۔۲۔ اس سے نیچے کا درجہ یہ ہے کہ محسود کی نعمت زائل ہوجائے اور اسے مل جائے ۔ اس کے لیے کاوش بھی کرتا ہے۔ یہ بھی مازور ہے۔
۔۳۔ حسد کے جذبات پالتا رہتا ہے اور اس بیماری کے علاج کی کوئی کوشش نہیں کرتا ۔ یہ بھی مازور ہے۔
۔۴۔ ایسے خیالات طبعی طور پہ آتے ہیں ، لیکن دل و دماغ میں پالتا نہیں ہے ، وقتی ہوتے ہیں اور جلد ہی نکل بھی جاتے ہیں۔یہ معذور ہے یعنی غیر اختیاری ہے ، کوئی پکڑ نہیں۔
۔۵۔ حسد کے جذبات پہ کڑھتا ہے، چھٹکارے کی فکر کرتا ہے۔ یہ ماجور ہے یعنی اجر پانے والا ہے۔
۔( مؤرخہ۳ ستمبر ۲۰۲۱ء،بعد نمازِ عشاء،تزکیہ مجلس، بمقام خانقاہِ فاروقیہ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)۔
ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔
نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

