حسب نسب کی شرافت بڑی نعمت ہے لیکن اس کی بناء پر فخر اور تکبر کرنا جائز نہیں
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ شرفِ نسب غیر اختیاری ہونے کی وجہ سے فخر کا سبب نہیں مگر اس کے نعمت ہونے میں شبہ نہیں۔ فخر عقلاً ان چیزوں پر ہوسکتا ہے جو اختیاری ہوں اور وہ علم و عمل ہے گو شرعاً اس پر بھی فخر نہ کرنا چاہیے۔
نیز فرمایا کہ نسب کی بناء پر فخر کرنا، تکبر کرنا ہر حالت میں حرام ہے اور آج کل کے شرفاء میں تو نسب کی بناء پر تکبر ہے ہی مگر غیر شرفاء میں دوسرے طور پر تکبر پایا جاتا ہے کہ اپنے کو شرفاء کے برابر سمجھتے ہیں اور اپنے اور ان میں کچھ فرق نہیں سمجھتے، یہ بھی زیادتی ہے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

