حسب نسب کی شرافت بڑی نعمت ہے لیکن اس کی بناء پر فخر اور تکبر کرنا جائز نہیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ شرفِ نسب غیر اختیاری ہونے کی وجہ سے فخر کا سبب نہیں مگر اس کے نعمت ہونے میں شبہ نہیں ۔ فخر عقلاً ان چیزوں پر ہو سکتا ہے جو اختیاری ہوں اور وہ علم و عمل ہے گو شرعاً اس پر بھی فخر نہ کرنا چاہیے۔
نیز فرمایا کہ نسب کی بناء پر فخر کرنا ، تکبر کرنا ہر حالت میں حرام ہے اور آج کل کے شرفاء میں تو نسب کی بناء پر تکبر ہے ہی مگر غیر شرفاء میں دوسرے طور پر تکبر پایا جاتا ہے کہ اپنے کو شرفاء کے برابر سمجھتے ہیں اور اپنے اور ان میں کچھ فرق نہیں سمجھتے، یہ بھی زیادتی ہے۔(صفحہ ۱۰۳،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں