حج کے سات آداب
حضرت امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ تبلیغ دین میں تحریر فرماتے ہیں جس کے مطابق عمل کرنے کی ترغیب حضرت اقدس تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمائی ہے۔ فرماتے ہیں کہ جاننا چاہئے کہ آدابِ حج سات ہیں:۔
۔(۱) اول یہ ہے کہ سفر سے پہلے حلال زادِ راہ اور کوئی نیک بخت ساتھی تلاش کرلوکیونکہ حلال توشہ سے قلب میں نور پیدا ہوگا اور رفیقِ صالح تم کو گناہوں سے روکتا رہے گا اور نیک کام یاد دلاتا رہے گا۔
۔(۲) دوسرے یہ کہ اس سفر میں تجارت کا خیال بالکل نہ رکھو کیونکہ طبیعت کے تجارت کی طرف متوجہ ہوجانے سے حرمین شریفین کی زیارت کا ارادہ خالص اور بے لوث نہ رہے گا ۔
۔(۳)تیسرے یہ کہ راستے میں کھانے کے اندر وسعت کرو ، اور رفقاء سفر اور نوکروں چاکروں اور کرایہ داروں کو خوش رکھو ، اور کسی کے ساتھ سختی سے بات نہ کرو بلکہ نہایت خلق و محبت سے اور نرم گفتاری سے سفر ختم کرو۔
۔(۴) چوتھے یہ کہ فحش گوئی اور جھگڑے اور فضول بکواس اور دنیا کے معاملات کی بات چیت کو بالکل چھوڑ دو ، اور ضروری حاجتوں سے فارغ ہونے کے بعد اپنی زبان کو تلاوتِ کلام اللہ اور ذکر الٰہی میں مشغول رکھو۔
۔(۵)حق تعالیٰ کے دربار میں پراگندہ حال ، مسکینوں اور محتاجوں کی سی ذلیل خستہ حالت میں حاضر ہو، اس سفر میں بناؤ سنگار اور زیادہ آرام طلبی کا خیال بھی نہ لاؤ۔
۔(۶) کبھی کبھی پیدل بھی چلا کرو ، اس سے تمہارے ہاتھ پاؤں بھی حرکت کرنے سے چست رہیں گے۔
۔(۷) اس سفر میں جس قسم کا بھی مالی نقصان یا تکلیف یا مصیبت اٹھانی پڑے تو اس پر پروردگار سے ثواب کی امید رکھو۔ (امدادالحجاج ،صفحہ ۱۷۰)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات جو حج سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

