جو کام لا یعنی (بے فائدہ) ہو وہ اگر چہ گناہ نہ ہومگر مضر پھر بھی ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانامحمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
فرمایا کہ انسان کا ہر عمل خواہ دین کے متعلق ہو یا دنیا کے سرسری نظر میں تجزیہ کیا جائے تو اس کی تین قسمیں معلوم ہوتی ہیں.اور بعض حضرات نے تین قسمیں لکھی بھی ہیں۔ ایک وہ عمل جو اس کے لئے مفید ہے، دوسرے وہ جو مضر ہے ، تیسرے وہ جو نافع ہے نہ مضر ۔ لیکن غور کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ در حقیقت یہ تیسری قسم بھی دوسری یعنی مضر کی فہرست میں داخل ہے کیونکہ جتنا وقت اور توانائی اس بے فائدہ کام میں صرف ہوئے اگر وہ کسی مفید کام میں صرف کئے جاتے تو اس سے بڑا فائدہ ہوتا ۔ اس فائدہ سے محرومی خود ایک مضرت اور خسارہ ہے جیسے کوئی تاجر اپنا سرمایہ کسی کام میں لگائے اور اس سے نہ نفع ہو نہ نقصان مگروہ پھر بھی اس کو اپنا نقصان اور خسارہ سمجھتا ہے کہ متوقع نفع سے محرومی ہوگئی۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

