جماعت اور اَسلاف سے جڑے رہیں
وکیل احناف مناظر اسلام حضرت مولانا مفتی محمد انور اوکاڑوی مدظلہم (رئیس تخصص فی الدعوۃ والارشاد جامعہ خیرالمدارس ملتان) تحریر فرماتے ہیں:۔
اس دور کا سب سے بڑا فتنہ اکابرین سے اعتماد اُٹھا کر دین کی نئی تشریح کرنے کا ہے۔ دورِ حاضر میں باقی فتنوں کی طرح ایک جاوید غامدی کا فتنہ ہے۔ اس نے اسلام کی چودہ سو سال سے چلی آنے والی اصطلاحات کو بگاڑنے کی کوشش کی ہے جبکہ قرآن پاک نے مؤمنین کے راستہ چھوڑنے والے کو جہنمی کہاہے۔ (سورۂ نساء آیت:۱۵۵) اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا کہ جو جماعت سے کٹے گا وہ جہنم میں جائے گا۔ (مشکوٰۃ شریف)
ایک روایت میں فرمایا کہ جس طرح بھیڑیوں کا دشمن بھیڑیا ہے اسی طرح انسانوں کا بھیڑیا شیطان ہے جو بکری ریوڑ سے جدا ہوتی ہے تو اس پر بھیڑیا حملہ کرتا ہے جو ریوڑ کے ساتھ رہے وہ بھیڑیا کے حملہ سے بچ جاتی ہے۔ اسی طرح جو جماعت کے ساتھ ملا رہے، شیطان اس پر حملہ نہیں کرتا اور جو جماعت سے جدا ہوتا ہے، شیطان اس کو گمراہ کردیتا ہے۔ (مشکوٰۃ شریف)
اور ایک روایت میں ہے کہ جو اجماع سے کٹ گیا تو گویا اس نے اسلام کا پٹہ اپنے گلے سے اُتار کر پھینک دیا۔ جاوید احمد غامدی بھی بہت سے اجماعی مسائل کا انکار کرکے اپنے آپ کو اور اپنے متبعین کو جہنم کا ایندھن بنانا چاہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کی حفاظت فرمائیں آمین۔ (مجلہ صفدر، فتنہ غامدی نمبر، ص:۴۸)
